بائیڈن کی امیگریشن پالیسی ہندوستانی نژاد موٹل منیجر کے قتل کی ذمہ دار ہے: ٹرمپ
واشنگٹن، 15 ستمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکساس کے ڈیلاس میں ایک بھارتی نژاد موٹل مینیجر کے قتل کے لیے بائیڈن کی امیگریشن پالیسی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ ان کی حکمرانی مجرموں کے خلاف نرم رویہ اختیار نہیں کرے گی۔ چندرا
قتل


واشنگٹن، 15 ستمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکساس کے ڈیلاس میں ایک بھارتی نژاد موٹل مینیجر کے قتل کے لیے بائیڈن کی امیگریشن پالیسی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ ان کی حکمرانی مجرموں کے خلاف نرم رویہ اختیار نہیں کرے گی۔ چندرا مولی باب ناگاملیا، 50، جو اصل میں کرناٹک کا رہنے والا تھا، کو 10 ستمبر کو ڈاؤن ٹاؤن سویٹس موٹل میں اس کی بیوی اور بیٹے کے سامنے چاقو سے وار کیا گیا تھا۔ اس دوران اس کا سر قلم کر دیا گیا تھا۔ اسے مبینہ طور پر 37 سالہ یورڈینس کوبوس مارٹینز نے قتل کیا تھا، جو کہ ایک مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ کیوبا کے تارک وطن تھے۔ دریں اثنا، اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں، صدر ٹرمپ نے مشتبہ شخص کو غیر قانونی اجنبی قرار دیا اور کہا کہ اسے پہلے ہی ملک سے ڈی پورٹ کر دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے بائیڈن پر الزام لگایا کہ وہ اس سلسلے میں نااہل اور لبرل پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے لکھا، میں ڈیلاس میں ایک قابل احترام شخص چندرا ناگامالیا کے قتل سے متعلق افسوسناک رپورٹس سے واقف ہوں۔ کیوبا کے ایک غیر قانونی اجنبی نے اس کا بے دردی سے سر قلم کیا تھا۔ وہ شخص ہمارے ملک میں کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ یقین رکھیں۔ ان غیر قانونی تارکین وطن مجرموں کے ساتھ نرمی کا وقت میرے دور میں ختم ہو گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس واقعہ نے ہندوستانی نژاد امریکی کمیونٹی کو چونکا دیا ہے۔ دوسری جانب امریکی امیگریشن حکام نے تصدیق کی ہے کہ مارٹینز کو اس سے قبل بھی حراست میں لیا گیا تھا تاہم کیوبا کی جانب سے ان کی ملک بدری کو مسترد کیے جانے کے بعد انہیں رواں برس جنوری میں رہا کر دیا گیا تھا۔ دریں اثناء پولیس کے بیان حلفی کے مطابق یہ جان لیوا حملہ ٹوٹی ہوئی واشنگ مشین پر جھگڑے کے بعد شروع ہوا۔ انتہائی خوفناک سیکیورٹی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ مارٹینز موٹل میں ناگامالیا کا پیچھا کرتا ہے اور اس پر بار بار حملہ کرتا ہے اور بعد میں اس کے جسم کی بے عزتی کرتا ہے۔ ناگاملیا 2018 میں ہندوستان سے امریکہ آیا تھا اور دوستوں میں باب کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ نشا اور بیٹا گورو ہیں۔ اس کے بیٹے نے حال ہی میں ہائی اسکول مکمل کیا ہے اور وہ مہمان نوازی کے انتظام کی تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ان کی آخری رسوم 13 ستمبر کو ٹیکساس کے فلاور ماؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں ان کے اہل خانہ اور دوستوں نے شرکت کی۔ اس کے خاندان کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم اب تک $321,000 سے زیادہ جمع کر چکی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande