علی گڑھ, 15 ستمبر (ہ س)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کو انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کا فیلو منتخب کئے جانے پر آج سرسید اکیڈمی میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں ان کی عزت افزائی کی گئی۔ نامور اسکالر پروفیسر سوما بندیوپادھیائے، وائس چانسلر، بابا صاحب امبیڈکر ایجوکیشن یونیورسٹی، کولکاتہ نے پروفیسر نعیمہ خاتون کو شال پیش کی اور انھیں مبارکباد دی۔ پروفیسر نعیمہ خاتون نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی عظیم شخصیات کو موجود پاکروہ خوشی محسوس کررہی ہیں اور عاجزی کا احساس غالب ہے۔ انھوں نے ویمنس کالج، اے ایم یو کی سابق پرنسپل اور نامور ماہر تعلیم پروفیسر ذکیہ اے صدیقی، اے ایم یو کے انسٹی ٹیوٹ آف پرشیئن ریسرچ کی اعزازی مشیر پروفیسر آذرمی دخت صفوی، مہمان خصوصی پروفیسر سوما بندیوپادھیائے، جو کلکتہ یونیورسٹی کی پہلی خاتون رجسٹرار رہ چکی ہیں اور دیگر شخصیات کا تقریب میں آمد کے لئے شکریہ ادا کیا اور ادارے کی ترقی کے لئے سبھی سے تعاون کی اپیل کی۔
انھوں نے بانیئ درسگاہ سرسید احمد خاں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ”آپ حضرات سے یہی التجا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ترقی کے لئے دعا کیجئے۔ ہم جو کچھ بھی ہیں اسی ادارے کی بدولت ہیں۔ میں بانیئ درسگاہ سرسید علیہ الرحمہ کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں جنھوں نے تعلیمی و اصلاحی تحریک کھڑی کی اور جدید تعلیم کے لئے ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کا خواب دیکھا“۔ بابا صاحب امبیڈکر ایجوکیشن یونیورسٹی، کولکاتہ کی وائس چانسلر پروفیسر سوما بندیوپادھیائے نے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہاکہ اس عظیم ادارے کی پہلی چانسلر ایک خاتون تھیں اور اب ایک خاتون وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون اس کی سربراہی کررہی ہیں۔ ان کا ایک مؤقر سائنسی ادارے کا فیلو منتخب ہونا اس ادارے کے لئے فالِ نیک ہے۔
انھوں نے کہا”نفسیات ایک پیچیدہ موضوع ہے جس میں ذہن اور برتاؤ کا سائنسی مطالعہ کیا جاتا ہے، اس لحاظ سے پروفیسر نعیمہ خاتون ایک سائنسداں ہیں۔ان کا علمی سفر شاندار ہے اور مجھے امید ہے کہ ان کی علمی و انتظامی قیادت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی دن دونی رات چوگنی ترقی کرے گی“۔
اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن خاں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کا سائنس اکیڈمی میں بطور فیلو انتخاب نہ صرف ان کی علمی و تحقیقی خدمات کا اعتراف ہے بلکہ ان کے عزم مصمم، امتیازی صلاحیت و قیادت کابھی اعتراف ہے جس کا خواب اس ادارے کے بانی سرسید احمد خاں نے ادارے کے طلبہ کے لئے دیکھا تھا۔ وہ پہلی خاتون وائس چانسلر ہیں اور ہماری طالبات کے لئے ایک رول ماڈل ہیں۔ پروفیسر خان نے اے ایم یو وائس چانسلر کو اس اعزاز کے لئے مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کیں۔
سرسید اکیڈمی کے ڈائرکٹر پروفیسر شافع قدوائی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں سرسید علیہ الرحمہ کے افکار و خیالات کے ارتقائی سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ سرسید نے 1870 میں انگلینڈ کے اپنے سفر کے دوران وہاں کی ترقیات کا مشاہدہ کیا اور خواتین کو مختلف شعبہ ہائے حیات میں سرگرم پایا۔ انھوں نے ہندوستان میں بھی خود کفیل اور امپاورڈ خواتین کی مختلف مثالیں بیان کیں۔
سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے اپنے تہنیتی کلمات میں انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کی فیلو کے طور پر وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کے انتخاب کی اہمیت و معنویت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے پروفیسر نعیمہ خاتون کے علمی سفر اور علمی و انتظامی تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے وسیع تجربات، علمی خدمات اور اعلیٰ تعلیم میں ان کی قیادت سے یونیورسٹی فیضیاب ہورہی ہے اور سائنس اکیڈمی سے بطور فیلو ان کی وابستگی دونوں اداروں کو یقینا مالامال کرے گی۔ تقریب میں یونیورسٹی کے اعلیٰ اہلکار اور فیکلٹی ممبران موجود تھے۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر سید حسین حیدر نے انجام دئے جبکہ ڈاکٹر مختار عالم کی تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔۔۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ