پولینڈ میں روسی ڈرون کی مداخلت ناقابل قبول ہے: امریکی وزیر خارجہ روبیو
واشنگٹن، 13 ستمبر (ہ س)۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہفتہ کو کہا تھا کہ اس ہفتے پولینڈ کی فضائی حدود میں روسی ڈرون کا داخلہ ’’ناقابل قبول‘‘ ہے۔ حالانکہ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ روس نے پولینڈ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا یا ن
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو


واشنگٹن، 13 ستمبر (ہ س)۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہفتہ کو کہا تھا کہ اس ہفتے پولینڈ کی فضائی حدود میں روسی ڈرون کا داخلہ ’’ناقابل قبول‘‘ ہے۔ حالانکہ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ روس نے پولینڈ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا یا نہیں۔

نیٹو نے 12 ستمبر کو یورپ کی مشرقی سرحد پر سیکورٹی کو مزید مضبوط بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب پولینڈ نے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرون کو مار گرایا جو – یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد مغربی اتحاد کی طرف سے اس طرح کی پہلی فوجی کارروائی ہے۔

روبیو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک اور افسوسناک کا واقعہ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈرونز کو روس سے جان بوجھ کر لانچ کیا گیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان کا مقصد پولینڈ کی حدود میں داخل ہونا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈرون کا مقصد پولینڈ کو نشانہ بنانا تھا تو یہ انتہائی سنگین اور اشتعال انگیز صورتحال ہوگی۔ حالانکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں سے مشاورت اور حقائق کی تصدیق کے بعد ہی کوئی ٹھوس فیصلہ کرے گا۔

پولینڈ نے 12 ستمبر کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ دراندازی ایک ’’غلطی‘‘ ہو سکتی ہے۔ پولینڈ کے وزیر خارجہ نے رائٹرز کو بتایا کہ وارسا کو امید ہے کہ واشنگٹن اس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔

اقوام متحدہ میں امریکہ نے ان واقعات کو ’’تشویش ناک‘‘ قرار دیا اور نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک ایک انچ کی حفاظت کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ اس کے ڈرون یوکرین پر حملوں کے لیے تعینات کیے گئے تھے اور اس کا پولینڈ کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande