قطر سے حماس رہنماوں کو ہٹانا ہی امن مذاکرات کی کلید ہے: نیتن یاہو
یروشلم، 14 ستمبر (ہ س)۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ہفتہ کو کہا کہ قطر میں مقیم حماس کے سرکردہ رہنماوں کو ہٹانے سے غزہ جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ دور ہو جائے گی۔ حال ہی میں اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی قیا
اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو


یروشلم، 14 ستمبر (ہ س)۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ہفتہ کو کہا کہ قطر میں مقیم حماس کے سرکردہ رہنماوں کو ہٹانے سے غزہ جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ دور ہو جائے گی۔

حال ہی میں اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی قیادت کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے تھے جس کی قطر نے شدید مذمت کی تھی۔ قطر طویل عرصے سے جنگ بندی مذاکرات کا مرکزی مقام رہا ہے۔

حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں اس کے پانچ ارکان مارے گئے جن میں غزہ کے جلاوطن سربراہ خلیل الحیا کا بیٹا بھی شامل ہے۔ حالانکہ تنظیم کی اعلیٰ قیادت کی ٹیم اور مذاکرات میں شامل نمائندے محفوظ رہے۔ قطر نے کہا کہ اس حملے میں اس کی داخلی سیکورٹی فورس کا ایک رکن بھی مارا گیا۔

نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’قطر میں بیٹھے حماس کے لیڈروں کو غزہ کے لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں، وہ جنگ بندی کی ہر کوشش کو روکتے رہتے ہیں تاکہ جنگ جاری رہے۔‘‘

وہیں حماس نے اس حملے کو مذاکرات کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ تمام مغویوں کی رہائی اسی وقت ممکن ہو گی جب جنگ کے خاتمے کا معاہدہ ہو اور فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ مل جائے۔

اسرائیل کا مطالبہ ہے کہ حماس نہ صرف تمام مغویوں کو رہا کرے بلکہ اپنے ہتھیار بھی ڈال دے۔ دوسری جانب حماس ہتھیار ڈالنے سے پہلے آزاد فلسطینی ریاست کی ضمانت چاہتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande