اسرائیلی حملے کا خطرہ اب بھی موجود ہے : ایرانی فوجی سربراہ کا دعویٰ
تہران،03اگست(ہ س)۔ایرانی فوج کے سربراہ امیر خاتمی نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے اب بھی حملے کا خطرہ موجود ہے۔ فوجی سربراہ کا یہ بیان سرکاری میڈیا کے ذریعے سامنے آیا ہے۔یاد رہے دو ماہ قبل اسرائیلی ریاست نے ایران کے جوہری پروگرام اور جوہری تنصی
اسرائیلی حملے کا خطرہ اب بھی موجود ہے : ایرانی فوجی سربراہ کا دعویٰ


تہران،03اگست(ہ س)۔ایرانی فوج کے سربراہ امیر خاتمی نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے اب بھی حملے کا خطرہ موجود ہے۔ فوجی سربراہ کا یہ بیان سرکاری میڈیا کے ذریعے سامنے آیا ہے۔یاد رہے دو ماہ قبل اسرائیلی ریاست نے ایران کے جوہری پروگرام اور جوہری تنصیبات مکو تباہ کرنے کے لیے حملے کیے تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان 12 دن تک جنگ جاری رہی۔اس دوران اسرائیل کی بد ترین بمباری کے علاوہ امریکہ نے بھی ایرانی تنصیبات پر اپنے سب سے بڑے بم بنکر بسٹر گرا کر تین اہم ترین جوہری تنصیبات کو تباہ کر دینے کا اعلان کیا تھا۔ یوں یہ سہ طرفہ لڑائی 24 جون کو جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ختم ہو گئی۔اب تقریبآاًدو ماہ بعد ایران کے آرمی چیف نے ایک بار پھر اسرائیلی ریاست کی طرف سے ایران کو خطرات اور دھمکیوں کا ذکر کیا ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے 'ارنا' کے مطابق ایرانی آرمی چیف خاتمی نے اتوار کے روز اس سلسلے میں کہا ہے کہ ایک فیصد خطرے کو سو فیصد خطرے کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ کبھی بھی دشمن کی طرف سے خطرے کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی میزائل اور ڈرون طیارے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائیوں کے لیے پہلے کی طرح تیار ہیں۔ایران نے ڈیڑھ ماہ قبل بھی اسرائیلی بمباری کے شروع ہونے کے بعد اسرائیل کے طول و عرض میں ڈرونز کے علاوہ بیلیسٹک میزائلوں سے سخت جواب دیا تھا۔ ایرانی جواب اسرائیلی اور اس کے سب اتحادیوں کے لیے حیران کن رہا تھا۔پچھلے ماہ اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے ایک بار پھر انتباہ کیا تھا کہ اگر ایران نے اسرائیل کے لیے کوئی خطرہ بننے کی کوشش کی تو پھر سے ایران پر حملہ کر دیا جائے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande