ٹرمپ انتظامیہ نے 6000 سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے: محکمہ خارجہ
واشنگٹن، 19 اگست (ہ س)۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پیر کو کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 6000 سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر معاملات میں ویزا ہولڈروں نے قانون توڑا یا زیادہ قیام کیا، جب کہ تقریباً 200 سے 300 معاملات میں و
امریکی محکمہ خارجہ


واشنگٹن، 19 اگست (ہ س)۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پیر کو کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 6000 سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر معاملات میں ویزا ہولڈروں نے قانون توڑا یا زیادہ قیام کیا، جب کہ تقریباً 200 سے 300 معاملات میں وہ دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔

محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار کے مطابق جرائم کی وجہ سے تقریباً 4000 ویزے منسوخ کیے گئے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق حملہ سے تھا۔ اس کے علاوہ شراب اور منشیات کے زیر اثر گاڑی چلانے اور چوری جیسے جرائم بھی شامل ہیں۔

یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے اسٹوڈنٹ ویزا کے قوانین کو مزید سخت کر دیا ہے۔ اب سوشل میڈیا کی سخت جانچ، سخت اسکریننگ اور امریکی سفارت خانوں کو سیاسی طور پر سرگرم درخواست گزاروں کے بارے میں زیادہ محتاط رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے وضاحت کی کہ دہشت گردی سے متعلق ویزا کی منسوخی محکمہ خارجہ کے ضوابط کی ایک شق پر مبنی تھی جو ’دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے‘ یا ’دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ وابستگی‘ کو ویزے کی نااہلی قرار دیتی ہے۔

دریں اثناء صدر ٹرمپ نے امریکہ کی کئی اعلیٰ یونیورسٹیوں پر یہود دشمنی کو فروغ دینے اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں مظاہرے کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ ٹکراو میں انہوں نے تحقیقی جانچ کے لیے فنڈنگ روک دی اور ٹیکس میں چھوٹ ختم کرنے کی دھمکی دی۔

سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا کہ انہوں نے نہ صرف طلباء بلکہ لاکھوں دیگر افراد کے بھی ویزے منسوخ کیے ہیں کیونکہ وہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے جو امریکی خارجہ پالیسی کی ترجیحات کے خلاف تھیں۔

کئی تنظیموں اور ماہرین نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے امریکی آئین کی پہلی ترمیم کے تحت اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande