ڈی ایم نے فتح پور کی مقبرے پر تنازع کی تحقیقاتی رپورٹ کمشنر کو بھیجی
فتح پور، 18 اگست (ہ س)۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اتر پردیش کے فتح پور ضلع میں مقبرہ تنازعہ کے معاملے پر رپورٹ طلب کی تھی۔ اس معاملے میں پیر کو تقریباً 75 صفحات کی رپورٹ تیار کر کے پریاگ راج ڈویژنل کمشنر کو بھیجی گئی ہے۔ اس کیس کی تحقیقات کے لیے ت
DM sent investigation report of Fatehpur Tomb to commissioner


فتح پور، 18 اگست (ہ س)۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اتر پردیش کے فتح پور ضلع میں مقبرہ تنازعہ کے معاملے پر رپورٹ طلب کی تھی۔ اس معاملے میں پیر کو تقریباً 75 صفحات کی رپورٹ تیار کر کے پریاگ راج ڈویژنل کمشنر کو بھیجی گئی ہے۔ اس کیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ٹیم نے متنازعہ اراضی کی رپورٹ میں گاٹہ نمبر 753 پر بنائے گئے مقبرے پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

درحقیقت، نواب عبدالصمد کی قبر مبینہ طور پر صدر کوتوالی علاقے کے ابو نگر ریڈیا علاقے میں گاٹہ نمبر 753 پر متنازعہ زمین پر بنائی گئی ہے۔ ہندو تنظیموں نے ضلع مجسٹریٹ رویندر سنگھ کو خط لکھ کر دعویٰ کیا تھا کہ یہ عمارت ٹھاکر جی کا مندر ہے اور پوجا کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ ضلع انتظامیہ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور متنازعہ جگہ کے 100 میٹر کے اندر بیریکیڈ لگا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی۔

اس کے باوجود 11 اگست کو ہندو تنظیموں کے ساتھ لوگوں کا ایک ہجوم پولیس کی موجودگی میں رکاوٹیں توڑ کر مقبرے میں گھس گیا اور توڑ پھوڑ کی۔ اس کے بعد ضلع مجسٹریٹ رویندر سنگھ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ انوپ کمار سنگھ نے پولیس فورس کی مدد سے حالات پر قابو پانے کی کوشش کی اور اس دوران آمنے سامنے آنے والے ہندو اور مسلم فریقوں کو کسی طرح پرامن کرایا۔ جس کے بعد ضلع میں ماحول کشیدہ ہو گیا۔ فی الحال امن قائم ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اس معاملے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اس انتہائی حساس معاملے کی چھان بین کے لیے ضلع مجسٹریٹ نے 10 افسران کو تعینات کیا تھا جن میں تین ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، چار سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، دو تحصیلدار اور تین نائب تحصیلدار اور 15 لیکھ پال شامل تھے۔ تفتیشی افسران نے اراضی ریکارڈ کی چھان بین مکمل کرنے کے بعد تقریباً 75 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کی ہے۔ ڈی ایم نے جانچ ٹیم کی رپورٹ پیر کو پریاگ راج ڈویژن کے کمشنر کو بھیج دی ہے۔

اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ رویندر سنگھ نے بتایا کہ حکومت نے متنازعہ جگہ کے معاملے پر رپورٹ طلب کی ہے۔ اس معاملے کی رپورٹ تیار کر کے کمشنر پریاگ راج کو بھیج دی گئی ہے۔ تفتیش میں یہ نکات شامل ہیں کہ یہ پلاٹ کب بنایا گیا اور اس سے پہلے اس پلاٹ کا نمبر کیا تھا۔ اس وقت اس پلاٹ نمبر میں تقریباً 11 بیگھہ اراضی ہے۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande