نئی دہلی،13اگست(ہ س)۔پروفیسر مظہر آصف شیخ الجامعہ اور پروفیسر محمد مہتا ب عالم رضوی،مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے آزادی کاامرت مہتسو‘ کے حصے کے طورپر جسے دو اگست سے پندرہ اگست دوہزار پچیس کے درمیان منایا جارہاہے سرکار کی ہر گھر ترنگا (ایچ جی ٹی) مہم منانے کے لیے آج ’ترنگا یاترا‘ کی ایک بڑی ریلی کو ہری جھنڈی دکھائی جس میں ہزاروں کی تعداد میں جامعہ کے اسٹاف اورطلبہ نے شرکت کی۔یہ ترنگا ریلی اس مقصد سے نکالی گئی کہ اس سے لوگوں کواس بات کی تحریک ملے کہ وہ ترنگا اپنے گھروں میں لے جائیں اور فخر کے ساتھ ہندوستان کی آزادی منانے کے لیے گھروں میں ترنگا لہرائیں۔ ریلی یونیورسٹی گیٹ نمبر پندرہ سے شروع ہوئی اور یونیورسٹی کے مین روڈ کا چکر کاٹ کر انصاری آڈیٹوریم کے سبزہ زار پرختم ہوئی۔فیکلٹیز کے ڈینز،ڈی ایس ڈبلیو،صدور شعبہ جات، مراکز کے ڈائریکٹر،یونیورسٹی لائبریرین، چیف پراکٹر پروفیسر اسد ملک، جامعہ اسکول کے پرنسپلس اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں فیکلٹی،طلبہ اور جامعہ کے اسٹاف نے ریلی کو پرکشش بنانے کے لیے انتہائی دلچسپی سے ترنگے کے اسکارف،دوپٹے اور دوسری آرائش کی چیزیں لگا کرریلی میں حصہ لیا۔
پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنی تقریر ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘ کے مصرعے سے شروع کی اور کہا ’ترنگا یاترا صر ف ہمارے جذبہ حب الوطنی اور مادر وطن سے محبت وعقیدت کا اظہار نہیں بلکہ یہ ہمیں آپس میں جوڑتا اور متحد رکھتاہے خاص طورپر ہمارے نوجوانوں کو۔“پروفیسر آصف نے مزید کہاکہ ’ترنگا یاترا صرف ملک کو ہمارا سلام نہیں بلکہ ساتھ ساتھ چلنے اور ملک کی ترقی و بہبود میں اور اس کے تئیں ہماری ذمہ داریوں کو ادا کرنے کا بھی ایک اہم موقع ہے۔ترنگا یاترا میں شریک ہوکر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فیکلٹی،اسٹاف اور طلبہ نے ان لوگوں کی امنگوں کے تئیں جنھوں نے ملک کو آزاد کرانے میں اپنی زندگیاں قربان کی ہیں اپنے عہد کی تجدید کی ہے۔ پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہا کہ’ملک کے تئیں اس نوع کے جذبہ حب الوطنی کا اظہار قابل دید تھا۔اساتذہ، اسٹاف اور طلبہ نے ہر گھر ترنگا میں غیر معمولی دلچسپی اور گہرے شغف کے ساتھ حصہ لیا۔ایچ جی ٹی مہم ہمیں ان شہیدان وطن کے متعلق بتاتی ہے جنھوں نے آزاد ی کے حصول کے لیے اپنی جانیں نثار کیں۔اناسی برسوں کے بعد آج ہم یہاں جمع ہوئے ہیں تاکہ جن لوگوں نے ملک کی آزادی میں اپنی زندگیاں قربان کی ہیں ان کے نقش قدم پر چل کر ہم ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرسکیں۔ ترنگا یاترا ہم مستقبل میں بھی منائیں گے تاکہ ہماری آئندہ نسل مجاہدین آزادی کو فراموش نہ کردے۔“ پروفیسر رضوی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے این سی سی کیڈٹس اور این ایس ایس رضاکاروں اورپروفیسر نیلوفر افضل، ڈی ایس ڈبلیو پروفیسر اقتدار محمد خان،ڈین،ہیومنی ٹیز اور این سی سی کوآرڈی نیٹر،جناب وقار حسین صدیقی،این ایس ایس کو آر ڈی نیٹر کی انتھک کوششوں کا شکریہ ادا کیا جن کے نتیجے میں شان دار ترنگا ریلی نکالنا ممکن ہوسکا اور انھوں نے اپنی تقریر کا اختتام ’جے ہند‘ سے کیا۔ ترنگا یاترا قومی ترانے کی نغمہ سرائی اور جذبہ حب الوطنی کے شدید احساس کے ساتھ ختم ہوئی اور فضا میں ’جے ہند‘ کی صدائے بازگشت سے یونیورسٹی کا کشادہ سبزہ زار بھرگیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais