وزیر اعظم مودی کی ریلی میں جانے کو تیار نہیں دہلی کے لوگ:سو ربھ بھاردواج
نئی دہلی، 17اگست(ہ س)۔پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی دہلی پردیش کے صدر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ آج دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی جی کی ایک ریلی ہے۔ چونکہ 27 سال بعد دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ب
وزیر اعظم مودی کی ریلی میں جانے کو تیار نہیں دہلی کے لوگ:سو ربھ بھاردواج


نئی دہلی، 17اگست(ہ س)۔پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی دہلی پردیش کے صدر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ آج دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی جی کی ایک ریلی ہے۔ چونکہ 27 سال بعد دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بنی ہے، اس لیے بی جے پی نے ایک شاندار ریلی کا پلان بنایا ہے ۔ تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو ریلی میں لانے کا ہدف رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 6 مہینے میں بی جے پی نے دہلی کی عوام کے ساتھ جو سلوک کیا اور جو حالت بنا دی ہے، اس سے دہلی کے لوگ اتنے ناراض ہیں کہ وہ وزیر اعظم کی ریلی میں جانا نہیں چاہتے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو وزیر اعظم کی ریلی میں بھیڑ جمع کرنے کے لیے سرکاری ملازمین کو زبردستی ڈنڈے کے زور پر لانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی ہی شرم کی بات ہے کہ بی جے پی وزیر اعظم کی ریلی میں بھیڑ جمع کرنے کے لیے میونسپل کارپوریشن کے ملازمین، ملیریا ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں، لائسنس ڈپارٹمنٹ کے عملے اور میونسپل اسکول کے اساتذہ کو زبردستی لے جا رہی ہے۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ کل جنم اشٹمی تھی۔ ہندو مذہب میں اس دن لوگ اپواس رکھتے ہیں اور رات کو بارہ بجے کے بعد مندر جا کر پوجا کرتے ہیں، پرساد لیتے ہیں اور پھر گھر آتے ہیں۔ ان تمام پوجا کے بعد لوگوں کو تقریباً 2 بجے تک سونے کو ملتا ہے۔ اگلے دن بڑی تعداد میں لوگ نومی کی پوجا کرتے ہیں۔ یہ بڑی ہی شرم کی بات ہے کہ کل دن بھر کام کرنے والے ملازمین رات کو پوجا پاٹھ میں مصروف رہے اور آج چھٹی والے دن جب کچھ لوگوں کو نومی کی پوجا کرنی تھی یا آرام کرنا تھا، انہیں بی جے پی کی طرف سے میونسپل کارپوریشن کے ذریعے حکم نامے بھیجے گئے کہ صبح 7 بجے فلاں مقام پر پہنچیں، حاضری لی جائے گی۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ کل چھٹی کے دن سبھی زون میں ڈپٹی کمشنر اپنے اپنے دفاتر میں بیٹھے ہوئے تھے اور مختلف محکموں کے ملازمین کو ریلی کے لیے زبردستی لانے کے احکامات جاری کر رہے تھے۔ اس تعلق میں انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے تعلیم ڈپارٹمنٹ کے ایک حکم نامے کو میڈیا کے سامنے پیش کیا، جس میں صاف لکھا تھا کہ اسکول کے اساتذہ صبح 7 بجے دیے گئے مقام پر پہنچیں اور 7:30 بجے وہاں سے بس وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی کے لیے روانہ ہوگی۔ ساتھ ہی اس حکم نامے میں یہ دھمکی بھی دی گئی کہ ڈپٹی کمشنر کے حکم کے مطابق منتخب کیے گئے تمام اساتذہ کے لیے آنا لازمی ہے۔ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی کے دورِ حکومت میں دہلی میں تاناشاہی چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ دہلی کے لوگ وزیر اعظم مودی کی ریلی میں نہیں جانا چاہتے؟ وجہ یہ ہے کہ دہلی کی عوام بی جے پی کے ساتھ نہیں ہے۔ بی جے پی نے دہلی کا انتخاب دھوکے سے جیتا ہے۔ لوگوں کے ووٹ کاٹے گئے، جعلی ووٹ بنوائے گئے، پیسہ بانٹا گیا، اقتدار کا غلط استعمال کیا گیا اور اسی طرح بی جے پی نے دہلی کی حکومت ہتھیائی۔ اقتدار پر قبضے کے بعد بی جے پی نے عوام کے ساتھ ظلم کیا، پرائیویٹ اسکولوں کی فیس بڑھا دی گئی جس سے مڈل کلاس ناراض ہے۔ جھگی بستیوں اور روزگار پر بلڈوزر چلا کر لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دیا، ان کی روزی روٹی چھین لی، جس سے غریب طبقہ بی جے پی سے ناراض ہے۔ گزشتہ دنوں بارش کی وجہ سے بی جے پی کی لاپرواہی سے دہلی میں 30 لوگوں کی موت ہو گئی۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ آج حالت یہ ہے کہ لوگ آوارہ کتوں کی حفاظت کے لیے تو جمع ہونے کو تیار ہیں لیکن وزیر اعظم کی ریلی میں جانے کو تیار نہیں۔پریس کانفرنس کے دوران سوربھ بھاردواج نے کچھ ویڈیوز بھی دکھائے جن میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ صفائی ملازمین کو زبردستی وزیر اعظم مودی کی ریلی میں لے جایا جا رہا ہے۔ ایک ویڈیو میں ایک خاتون صفائی ملازمہ خود یہ کہہ رہی ہیں کہ آج چھٹی کے دن بھی ہمیں بلا لیا گیا، ہمیں اشٹمی کی پوجا کرنی تھی لیکن زبردستی ہمیں بس میں بٹھا دیا گیا اور یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ کہاں لے جایا جا رہا ہے۔ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی کی حالت اتنی خراب ہو چکی ہے کہ اب غریب خواتین صفائی ملازمین کو بھی زبردستی ریلی میں بھیڑ بڑھانے کے لیے لایا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ صرف سرکاری ملازمین کے ساتھ ہی نہیں بلکہ لائسنس ڈپارٹمنٹ کے افسران نے دہلی میں ریڑی پٹری لگانے والوں کو بھی دھمکی دی ہے کہ سب کو وزیر اعظم کی ریلی میں جانا ہوگا ورنہ انہیں ریڑی پٹری لگانے نہیں دی جائے گی۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ آج دہلی میں بی جے پی کی یہ حالت ہے کہ غریب عوام بی جے پی کی ریلی میں جانے کو تیار نہیں اور امیر لوگ ٹی وی پر بھی بی جے پی کو دیکھنے کو تیار نہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande