جے پور، 13 اگست (ہ س)۔ راجستھان سی آئی ڈی انٹیلی جنس نے ڈی آر ڈی او گیسٹ ہاؤس چاندن فیلڈ فائرنگ رینج جیسلمیر کے کنٹریکٹ مینیجر مہندر کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا اور بدھ کو اسے عدالت میں پیش کیا اور دو دن کے ریمانڈ کی درخواست کی۔ عدالت نے ملزم مہندرا کو 15 اگست تک ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔اس دوران ملک کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں مہندر سے پاکستانی جاسوسوں کو بھیجی گئی معلومات کے حوالے سے پوچھ گچھ کریں گی۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس سی آئی ڈی (سیکیورٹی) راجستھان جے پور ڈاکٹر وشنوکانت نے کہا کہ سی آئی ڈی انٹیلی جنس کو آپریشن سندور کے دوران ان پٹ موصول ہوا کہ ڈی آر ڈی او کی جانب سے کچھ معلومات پاکستان میں مشکوک نمبروں پر بھیجی جا رہی ہیں۔ جس کے بعد انٹیلی جنس ٹیمیں متحرک ہوگئیں اور نمبروں کو سرویلنس پر رکھ کر کام شروع کردیا۔ ملزم مہندر نے آپریشن سندور کے دوران ڈی آر ڈی او میں آنے والے سائنسدانوں کی تمام معلومات اور آپریشن سے متعلق معلومات پاکستانی جاسوسوں کے ساتھ شیئر کیں۔ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ آپریشن سندور کے دوران ان کی کیا منصوبہ بندی ہے، جو سائنسدان دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے دوران ڈی آر ڈی او کے پاس آ رہے ہیں۔ کس قسم کی منصوبہ بندی اور ایکشن تیار کیا جا رہا ہے؟ آپریشن سندور کے دوران ملزمان کی جانب سے پاکستانی ہینڈلرز کو ہر قسم کی اسٹریٹجک معلومات اور تصاویر مسلسل بھیجی جاتی رہیں۔ ملزم سے پوچھ گچھ کی جائے گی کہ اس نے پاکستانی ایجنٹ کو یہ تمام معلومات دینے کے کتنے پیسے لیے۔ اس بارے میں معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں کہ آپریشن سندور کے دوران ملزم کا پاکستانی ہینڈلرز سے رابطہ کیسے بڑھتا گیا۔
ملزم جاسوس مہیندر طویل عرصے سے چاندن فائرنگ رینج میں ڈی آر ڈی او میں منیجر کے عہدے پر تعینات تھا۔ ملک کے سینئر افسران اور سائنس دان میزائل کا تجربہ کرنے کے لیے جیسلمیر کے ڈی آر ڈی او کے گیسٹ ہاؤس میں آتے تھے۔ چاندن فائرنگ رینج کا دورہ کرنے والے ہر وی وی آئی پی کا پروگرام پہلے مہندر کمار تک پہنچتا تھا۔ مہندرا کے موبائل پر پاکستانی ہینڈلر کا نام چندن کے نام سے سیو تھا۔ وہ میزائل اور دیگر ہتھیاروں کی جانچ کے لیے چاندن فیلڈ فائرنگ رینج جیسلمیر آنے والے ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں اور ہندوستانی فوج کے افسران کی نقل و حرکت سے متعلق خفیہ معلومات فراہم کر رہا تھا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی