یرغمالیوں کی رہائی کے لئے اسرائیل میں ملک گیر ہڑتال کی اپیل
۔ نیتن یاہو کی غزہ پالیسی کے خلاف تیل ابیب میں زبردست احتجاج
یرغمالیوں کی رہائی کے لئے اسرائیل میں ملک گیر ہڑتال کی اپیل


تل ابیب، 11 اگست (ہ س)۔ غزہ میں یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کے اہل خانہ نے آئندہ اتوار کو ملک گیر ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ یہ قدم اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کے جنگ کو مزید تیز کرنے اور غزہپر قبضے کے حالیہ فیصلے کے خلاف احتجاجاً اٹھایا گیا ہے۔

تل ابیب میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اہل خانہ نے کہا کہ ہم فوجیوں اور یرغمالیوں کو بچانے کے لیے ملک گیر ہڑتال پر جائیں گے۔ '7 اکتوبر کونسل' بھی اس مہم میں شامل ہو گئی ہے، جو جنگ کے آغاز میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

منتظمین کے مطابق یہ اقدام نچلی سطح پر تحریک کے طور پر شروع ہو گا، جس میں نجی کمپنیاں اور عام شہری رضاکارانہ طور پر حصہ لیں گے۔ '7 اکتوبر کونسل' نے دعویٰ کیا کہ سینکڑوں کمپنیوں اور ہزاروں لوگوں نے اتوار کو کام روکنے کا اعلان کیا ہے۔

یرغمالیوں میں سے ایک متان کی والدہ انات اینگریس نے صنعت و حرفت کے سربراہان سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا: آپ کی خاموشی ہمارے بچوں کی جانیں گنوا رہی ہے۔ دل سے حمایت کافی نہیں، اب آواز اٹھانے کا وقت ہے۔ آپ میں تبدیلی لانے کی طاقت ہے۔

دریں اثنا، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے تقریباً دو سال سے جاری غزہ جنگ کووسعت دینے کے منصوبے کے خلاف بطور احتجاج ہزاروں مظاہرین تل ابیب کی سڑکوں پر نکل آئے، انہوں نے جنگی مہم کو فوری طور پر ختم کرنے اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلیوں کی بھاری اکثریت غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے بقیہ 50 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ کے فوری خاتمے کے حامی ہے۔ اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ تقریباً 20 یرغمالی اب بھی زندہ ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande