بگوٹا (کولمبیا)، 11 اگست (ہ س)۔ کولمبیا میں دو ماہ قبل جون میں ایک انتخابی ریلی کے دوران گولی لگنے سے زخمی قدامت پسند سینیٹر اور صدارتی امیدوارمیگوئل اوریبے ٹربے کا پیرکے روز انتقال ہو گیا۔ انہیں 7 جون کو مغربی بوگوٹا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران ایک بندوق بردار نے نشانہ بنایا تھا۔
سی بی ایس نیوز کے مطابق، ان کی اہلیہ ماریا کلاڈیا تارازونا نے پیر کی صبح 39 سالہ ٹربے کی موت کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ کولمبیا کے دارالحکومت میں انتخابی ریلی کے دوران سر اور پیر میں گولی لگنے سے وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔ ان کی ہنگامی سرجری ہوئی اور آخری سانس تک انتہائی نگہداشت میں رہے۔ ماریہ کلاڈیا تارازونا نے پیر کی علی الصبح انسٹاگرام پر کہا،”آپ ہمیشہ میری زندگی کی محبت رہیں گے۔ محبت سے بھری زندگی کے لیے آپ کا شکریہ۔ لڑکیوں کا باپ بننے کے لیے آپ کا شکریہ۔ الیجینڈرو کے بہترین والد ہونے کا شکریہ“۔
جائے وقوعہ پر ایک نوعمر مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا اور حکام نے اس کے بعد کئی دیگر کو حراست میں لے لیا ہے۔ گزشتہ ماہ، پولیس نے حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ایلڈر جوز آرٹیگا ہرنینڈز کو گرفتار کیا تھا۔ فائرنگ کے محرکات کی ابھی تفتیش جاری ہے۔
قدامت پسند سینیٹر میگوئل اوریبے ٹربے نے گزشتہ سال اکتوبر میں کولمبیا کے 2026 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کیا تھا۔ اپنی سینیٹ کی نشست سے، وہ صدر گستاو پیٹرو کے سب سے بڑے ناقدین میں سے ایک بن گئے۔ انتخابی ریلی میں ان کی فائرنگ کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔ کولمبیا کا ماضی تاریک ہے۔ منشیات فروش اور باغی گروہ اس سے پہلے بھی سیاستدانوں کو اغوا اور قتل کر چکے ہیں۔ اوریبے کے والد ایک صحافی تھے۔ ان کے والد کو 1991 میں ملک کے پرتشدد ترین دور میں اغوا کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد