نئی دہلی/مہسانہ، 11 اگست (ہ س)۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر سنجے ملہوترا نے پیر کو کہا کہ بینک بچت کھاتوں میں کم از کم بیلنس طے کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ ملہوترا نے کہا کہ یہ آر بی آئی کے ریگولیٹری دائرہ اختیار میں نہیں آتا ہے۔آر بی آئی کے گورنر نے یہ بات گجرات کے مہسانہ ضلع کے گوجاریا گرام پنچایت میں منعقدہ ’فنانشل انکلوژن سیچوریشن ڈرائیو‘ کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔نجی شعبے کے بینک کی جانب سے بچت کھاتوں کے لیے کم از کم بیلنس کی شرط بڑھانے کے بارے میں پوچھے جانے پر، ملہوترا نے کہا، آر بی آئی نے یہ فیصلہ ہر بینک پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ کون سا کم از کم بیلنس طے کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ بینکوں نے بچت کھاتوں کے لیے کم از کم بیلنس 10،000 روپے رکھا ہے، جب کہ کچھ نے اسے 2،000 روپے رکھا ہے۔ ساتھ ہی، کچھ بینکوں نے (صارفین) کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے کہا کہ یہ آر بی آئی کے ریگولیٹری دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔اس سے قبل، بینکنگ اسٹیک ہولڈرز کی وکالت کرنے والی ایک سول سوسائٹی تنظیم نے وزارت خزانہ کو ایک خط لکھا تھا جس میں آئی سی آئی سی آئی بینک کے بچت کھاتوں میں کم از کم جمع رقم میں اضافے کی مخالفت کی گئی تھی۔ وزیر خزانہ کو لکھے خط میں سول سوسائٹی کی تنظیم ’بینک بچاو¿ دیش بچاو¿ منچ‘ نے آئی سی آئی سی آئی بینک کے اس فیصلے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کے آئی سی آئی سی آئی بینک نے حال ہی میں یکم اگست سے کھولے جانے والے نئے بچت کھاتوں کے لیے کم از کم بیلنس کی شرط میں پانچ گنا اضافہ کیا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan