کاٹھمنڈو، 10 اگست (ہ س)۔
سابق نائب وزیر اعظم اور نیشنل لبریشن پارٹی کے صدر راجندر مہتو نے اتوار کو کہا کہ سرحدی علاقے کے لوگوں کو نیپال اور ہندوستان کے درمیان کھلی سرحد سے سب سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ کھلی سرحد دونوں ممالک کے درمیان مضبوط خاندانی اور ازدواجی تعلقات کی بنیاد ہے۔ اس لیے اس کی حفاظت کی سب سے بڑی ذمہ داری سرحدی علاقے کے لوگوں کی ہے اور وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس کا غلط استعمال نہ ہو۔
سابق نائب وزیر اعظم کھٹمنڈو میں نیپال-انڈیا ڈیولپمنٹ فورم کے زیر اہتمام ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ پروگرام میں موجود دیگر رہنماو¿ں نے یہ بھی کہا کہ کھلی سرحد دونوں ممالک کے عوام سے عوام کے مضبوط تعلقات کی ایک بڑی وجہ ہے، لیکن ساتھ ہی اس کے غلط استعمال پر بھی برابر کی تشویش ہے۔ نیپالی کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر منیندر رجال نے کہا کہ کھلی سرحد کی حفاظت صرف فوج اور پولیس نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ نیپال اور بھارت کی سرحد پر فوج کی حفاظت نہیں رکھی گئی کیونکہ ہمارے تعلقات بہت مضبوط ہیں۔ اس لیے نیپال اور انڈیا دونوں پر نیم فوجی دستے تعینات ہیں۔ رجال نے کہا کہ حکومت اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو چوکنا اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کھلی سرحد کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے غلط استعمال نہ کیا جائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ