دس لاکھ کے قریب فلسطینیوں کو شہریت دینے کی خبر سے لیبیا کے عوام کو تشویش
طرابلس،10اگست(ہ س)۔گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران لیبیا کے شہری حلقوں میں ایک افواہ گردش کر رہی ہے۔ اس کے مطابق قومی فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر نے مبینہ طور پر ایک سودا کیا ہے جس کے تحت تقریباً دس لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا کی شہریت دی جائے گی۔مقامی میڈیا پلیٹ
دس لاکھ کے قریب فلسطینیوں کو شہریت دینے کی خبر سے لیبیا کے عوام کو تشویش


طرابلس،10اگست(ہ س)۔گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران لیبیا کے شہری حلقوں میں ایک افواہ گردش کر رہی ہے۔ اس کے مطابق قومی فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر نے مبینہ طور پر ایک سودا کیا ہے جس کے تحت تقریباً دس لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا کی شہریت دی جائے گی۔مقامی میڈیا پلیٹ فارموں اور سوشل میڈیا صفحات نے یہ خبر پھیلائی، جسے اطالوی نیوز ایجنسی نووا سے منسوب کیا گیا۔ خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حفتر نے 800,000 فلسطینیوں کو لیبیائی سرزمین پر منتقل کرنے اور انہیں شہریت دینے کے بدلے میں سیاسی و تجارتی فوائد حاصل کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔تاہم، مسلح افواج کی جنرل کمان کے میڈیا آفس نے متعدد میڈیا ذرائع میں چلنے والی ان تمام خبروں کی تردید کر دی، جو کسی سیاسی سودے سے متعلق تھیں۔اتوار کو العربیہ/الحدث سے گفتگو میں میڈیا آفس نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی مسئلے پر جنرل کمان کا موقف ہمیشہ سے ایک سا ہے اور تبدیل نہیں ہو گا، اور تمام سرکاری بیانات و مواقف سرکاری صفحے پر جاری ہوتے ہیں۔دفتر نے تمام میڈیا اداروں اور صحافیوں کو متنبہ کیا کہ بغیر تصدیق کے جھوٹی خبریں نہ پھیلائیں، اور ساتھ ہی وضاحت کی کہ تمام ملاقاتیں اور معاہدے صرف اس کے سرکاری صفحات اور چینلوں پر شائع کیے جاتے ہیں۔یہ افواہ ایسے وقت میں پھیلی جب اسرائیلی افواج کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کو جمعے روز حکومت نے منظور کیا، باوجود اس کے کہ اسے مغربی، بین الاقوامی اور عرب سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔یاد رہے کہ چند ماہ قبل کئی اسرائیلی حکام نے بار بار غزہ کے باشندوں کی رضاکارانہ ہجرت اور تباہ حال علاقے سے نکل کر پڑوسی ممالک کی طرف جانے کی بات کی تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande