نئی دہلی،08جولائی(ہ س)۔
پریس کلب آف انڈیا نے 'میڈیا شفافیت اور جوابدہی بل 2024' کا مسودہ ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما بھوپندر سنگھ ہڈا کو پیش کیا۔ یہ مجوزہ قانون ان سنگین اور دیرینہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتا ہے جن کا سامنا بھارتی میڈیا کو طویل عرصے سے ہے۔اس بل میں خاص طور پر میڈیا کی ملکیت میں شفافیت کی کمی، میڈیا میں اجارہ داری (Monopoly) کے بڑھتے رجحان، سرکاری اشتہارات کی تقسیم میں حکومت کی طرف سے مالی دباو¿ اور اس کے غلط استعمال، نیز صحافیوں پر ریاستی و غیر ریاستی عناصر کی طرف سے کیے جانے والے جابرانہ اقدامات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ملاقات کے دوران بھوپندر سنگھ ہڈا نے پریس کلب کے عہدیداروں کو یقین دلایا کہ وہ اس بل کی حمایت کریں گے اور 'میڈیا شفافیت اور جوابدہی بل 2024' کے حق میں پارلیمنٹ سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر آواز بلند کریں گے۔
پریس کلب کے نمائندوں نے ہڈا کو یہ بھی آگاہ کیا کہ ملک بھر کے 22 صحافتی تنظیموں اور 1000 سے زائد صحافیوں نے 'ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ 2023' کی کچھ پابندیوں پر مبنی دفعات کے خلاف ایک مشترکہ میمورنڈم پر دستخط کیے ہیں۔ یہ قانون سنہ 2023 میں پارلیمنٹ سے پاس ہوا تھا۔یہ میمورنڈم مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی جناب اشونی ویشنو کو پیش کیا جا چکا ہے۔ ہڈا کے ساتھ ہونے والی اس ملاقات کی صدارت پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لہری نے کی۔اجلاس میں نائب صدر سنگیتا بَڑوا پشارٹی، جنرل سکریٹری نیرج ٹھاکر، کلب کے خزانچی موہت راج دوبے، جوائنٹ سکریٹری افظل امام، اور ایگزیکٹو ممبران اشرف علی بستوی اور رویندر کمار بھی موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais