دہلی ہائی کورٹ نے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے کی تحریری معافی قبول نہیں کی
نئی دہلی، 08 جولائی (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے اقوام متحدہ کے سابق اسسٹنٹ سکریٹری جنرل لکشمی پوری کے خلاف کیے گئے ٹویٹس کے معاملے میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے کی طرف سے مانگی گئی تحریری معافی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جسٹس نوی
دہلی ہائی کورٹ نے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے کی تحریری معافی قبول نہیں کی


نئی دہلی، 08 جولائی (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے اقوام متحدہ کے سابق اسسٹنٹ سکریٹری جنرل لکشمی پوری کے خلاف کیے گئے ٹویٹس کے معاملے میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے کی طرف سے مانگی گئی تحریری معافی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جسٹس نوین چاولہ کی سربراہی والی ڈویڑن بنچ نے ساکیت گوکھلے سے کہا کہ ان کی معافی کو ریکارڈ پر نہیں لیا جائے گا اور انہیں نیا معافی نامہ داخل کرنا چاہیے۔ کیس کی اگلی سماعت 22 جولائی کو ہوگی۔آج کی سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ معافی نامے کے مواد میں فرق ہے جسے سنگل بنچ نے اپنے حکم میں داخل کرنے کی ہدایت کی تھی اور ساکیت گوکھلے کی طرف سے داخل کی گئی معافی کے مواد میں فرق ہے۔

سماعت کے دوران وکیل امیت سبل نے کہا کہ ایکس (سابق ٹویٹر) اکاو¿نٹ پر معافی مانگنے کے علاوہ ساکیت گوکھلے نے غیر مشروط معافی سے متعلق حلف نامہ بھی داخل کیا ہے۔ لکشمی پوری کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل منیندر سنگھ نے اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ توہین کے معاملے میں ساکیت گوکھلے کا برتاو¿ مناسب نہیں ہے۔28 مئی کو سنگل بنچ نے ساکیت گوکھلے کے معافی نہ مانگنے پر سخت اعتراض ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر ساکیت گوکھلے عوامی طور پر معافی نہیں مانگتے ہیں تو انہیں جیل بھیجا جا سکتا ہے۔

قبل ازیں 2 مئی کو عدالت نے ساکیت گوکھلے پر عائد 50 لاکھ روپے کا جرمانہ اور سوشل میڈیا پر معافی مانگنے کے حکم کو واپس لینے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ساکیت گوکھلے کو 50 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اس سے قبل 24 اپریل کو ہائی کورٹ نے ساکیت گوکھلے پر عائد 50 لاکھ روپے کے جرمانے کی رقم ان کی تنخواہ سے وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ساکیت گوکھلے کی بطور ایم پی تنخواہ سے 50 لاکھ روپے کی وصولی تک ہر ماہ 1 لاکھ 90 ہزار روپے عدالت میں جمع کرائے جائیں گے۔ ہائی کورٹ نے یکم جولائی 2024 کو اپنے حکم میں ساکیت گوکھلے کو لکشمی پوری کے خلاف توہین آمیز ٹویٹس کے معاملے میں لکشمی پوری کو 50 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ہائی کورٹ نے یکم جولائی 2024 کے اپنے حکم میں، ساکیت گوکھلے پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ، ان سے اس سلسلے میں اپنا معافی نامہ ایک انگریزی اخبار، ٹائمز آف انڈیا میں شائع کرنے کو بھی کہا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande