اگر انصاف کے لیے کھڑے ہونے کو غنڈہ گردی سمجھا جاتا ہے تو وہ اس الزام کو فخر سے قبول کرتے ہیں: ادھو ٹھاکرے
کسی زبان سے دشمنی نہیں مگر مراٹھی کی بے قدری برداشت نہیں: راج ٹھاکرے ممبئی، 5 جولائی (ہ س)۔ ممبئی کے ورلی علاقے میں این ایس سی آئی ڈوم میں ہفتہ 5 جولائی کو منعقدہ شیو سینا (یو بی ٹی) اور مہاراشٹر نونرمان سینا کی مشترکہ
maharashtra language politics uddhav raj rally


maharashtra language politics uddhav raj rally


کسی زبان سے دشمنی نہیں مگر مراٹھی کی بے قدری

برداشت نہیں: راج

ٹھاکرے

ممبئی، 5 جولائی (ہ س)۔

ممبئی

کے ورلی علاقے میں این ایس سی آئی ڈوم میں ہفتہ 5 جولائی کو منعقدہ شیو سینا (یو بی

ٹی) اور مہاراشٹر نونرمان سینا کی مشترکہ وجے سبھا نے دو دہائیوں پر محیط دوری کو

ختم کرتے ہوئے ادھو اور راج ٹھاکرے کو ایک ہی اسٹیج پر لا کھڑا کیا۔ راج ٹھاکرے نے

اپنی تقریر میں ریاستی تشخص، مراٹھی زبان کی بقا اور ہندی کو زبردستی تھوپنے کی

کوششوں کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جب ہندی بولنے والی ریاستیں ترقی

کے معاملے میں پیچھے ہیں، تو مہاراشٹر جیسی ریاست کو کیوں پیچھے دھکیلا جا رہا ہے؟

راج نے کہا کہ انہیں کسی زبان سے دشمنی نہیں مگر مراٹھی کی بے قدری برداشت نہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مہاراشٹر کی زبان کو کمزور کیا گیا تو ممبئی کو ریاست

سے الگ کرنے کی سازش بھی کامیاب ہو سکتی ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے بھی جلسے سے خطاب کرتے

ہوئے کہا کہ ان کا اور راج کا اسٹیج شیئر کرنا ہی بہت کچھ کہا جاتا ہے، اور ان کے یکجا

ہونے سے مہاراشٹر کے عوام کو ایک نیا حوصلہ ملا ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں

ہندوتوا پر کیے جانے والے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شیو سینا کا ہندوتوا

عوام کی خدمت سے جڑا ہوا ہے۔ ادھو نے پرزور انداز میں کہا کہ اگر انصاف کے لیے

کھڑے ہونے کو غنڈہ گردی سمجھا جاتا ہے تو وہ اس الزام کو فخر سے قبول کرتے ہیں۔

انہوں نے مراٹھی شناخت کے دفاع میں اپنی پارٹی کی پوزیشن کو دوہرایا اور کہا کہ

مہاراشٹر کے عوام نے ہمیشہ ہر ہندو کی حفاظت کی ہے۔

جلسے کا اختتام جذباتی مناظر سے ہوا

جہاں ادھو اور راج نے ایک دوسرے کو گلے لگایا، اور ان کے بیٹے آدتیہ اور امیت

ٹھاکرے بھی ان کے ساتھ کھڑے نظر آئے۔ اس اتحاد نے ریاستی سیاست میں ایک نیا باب

کھولنے کا اشارہ دے دیا ہے، جہاں لسانی خودمختاری اور ثقافتی تشخص کو مرکزیت حاصل

ہو سکتی ہے۔ آخر میں قومی ترانے کے ساتھ پروگرام کا اختتام کیا گیا۔

ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / خان این اے


 rajesh pande