جے پور، 31 جولائی (ہ س)۔ راجستھان میں شدید بارش کی وجہ سے ریاست کے کئی اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال ہے۔ موسمیاتی مرکز جے پور نے جمعرات کو بھی ریاست کے کئی حصوں میں بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے 6 اضلاع کے لیے اورنج الرٹ اور 12 اضلاع کے لیے ایلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ شدید بارش کی وارننگ کے پیش نظر آج 13 اضلاع کے اسکولوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
جے پور، کوٹا، سوائی مادھوپور، ٹونک، سیکر، دوسہ، بھرت پور اور الور اضلاع کے کئی علاقوں میں بدھ کو 2 سے 6 انچ بارش ریکارڈ کی گئی۔ بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا اور کئی مقامات پر سیلاب جیسے مناظر دیکھنے کو ملے۔ سوائی مادھوپور میں نیشنل ہائی وے-552 پر واقع اوگڈ پلا تیز کرنٹ میں بہہ گیا، جس کی وجہ سے سوائی مادھوپور سے شیوپور (مدھیہ پردیش) تک سڑک مکمل طور پر بند ہوگئی ہے۔
جے پور میں بدھ کے روز تقریباً پانچ گھنٹے تک مسلسل موسلا دھار بارش ہوئی، جس کے بعد دیر رات تک بوندا باندی جاری رہی۔ موسلادھار بارش کے باعث شہر کی سڑکیں زیر آب آگئیں، کئی مقامات پر سڑکیں دھنس گئیں اور بعض سرکاری عمارتوں کی چھتوں سے پلاسٹر اور فالس سیلنگز بھی گر گئیں۔ پانی جمع ہونے سے شہر کے مختلف علاقوں میں دن بھر ٹریفک جام رہا۔ شام میں چیف منسٹر بھجن لال شرما نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے شہر کا دورہ کیا اور عہدیداروں کو سڑک کی مرمت، نکاسی آب اور دیگر مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت دی۔ جمعہ کو بھی شہر میں صبح سے ہی بادل چھائے رہے اور ہلکی بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہا۔
ضلع دوسہ کے علاقے للسوٹ میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا کچا موریل ڈیم اس سال بھی اوور فلو ہوگیا ہے۔ ڈیم سے تقریباً ڈیڑھ فٹ پانی بہہ رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ ڈیم سال 2024 میں بھی مکمل طور پر بھر گیا تھا۔ وہیں، کوٹہ ضلع کے اٹاوہ علاقے میں پاروتی ندی میں زبردست اضافے کی وجہ سے راجستھان اور مدھیہ پردیش کے درمیان رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا ہے۔ اٹاوہ-کھتولی روڈ پر نئے تعمیر شدہ پل سے ایک فٹ اوپر پانی بہہ رہا ہے، جس کی وجہ سے اسٹیٹ ہائی وے-70 (کوٹا-گوالیار-شیوپور روڈ) پر ٹریفک بند کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جے پور کے شاہ پورہ علاقے میں سب سے زیادہ 155 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ضلع ٹونک میں واقع بسال پور ڈیم سے اب بھی 18 ہزار کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے، حالانکہ فی الحال ڈیم کے صرف تین دروازے کھلے ہیں۔ ڈائریکٹر میٹرولوجیکل سنٹر جے پور رادھے شیام شرما نے کہا کہ خلیج بنگال سے آنے والا ڈپریشن سسٹم جو اب کمزور ہو کر کم دباؤ والے نظام میں تبدیل ہو گیا ہے، اس کا اثر 2 اگست تک ختم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مون سون کی ٹف لائن اس وقت بیکانیر اور سیکر سے گزر رہی ہے، جس کی وجہ سے جمعرات کو کچھ اضلاع میں شدید بارش کا امکان ہے۔ توقع ہے کہ یکم اگست سے ریاست میں بارش کی شدت میں کمی آئے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد