جعلسازوں نے اسے سوشل میڈیا واٹس ایپ گروپ میں جوڑا اور پھر اسے فراڈ کا نشانہ بنایا، 16 لاکھ کا منافع ظاہر کیا
جودھ پور، 31 جولائی (ہ س)۔
کچھ دھوکہ بازوں نے شہر کے مہاتما گاندھی اسپتال کے ڈاکٹر اکھلیش گپتا کو 14 لاکھ کا دھوکہ دیا۔ انہوں نے اسے شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نام پر اپنا شکار بنایا۔ انہوں نے 16 لاکھ روپے کا منافع بھی غبن کر لیا۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ جرم فرضی طریقے سے کمپنی کھول کر کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ 9 اور 11 جولائی کے درمیان پیش آیا۔ انہوں نے سائبر پورٹل پر دھوکہ دہی کی شکایت بھی کی۔ اب شاستری نگر پولس اسٹیشن میں دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
شاستری نگر پولیس نے بتایا کہ یہ دھوکہ دہی ایم جی اسپتال کے ڈاکٹر اکھلیش گپتا کے ساتھ ہوئی ہے۔ وہ نیو پاور ہاو¿س روڈ سیکٹر سیون ایکسٹینشن میں رہتا ہے۔ اسے 11 جون کو سوشل میڈیا کے ذریعے ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ گروپ فیئرس لانگ ٹرم ڈرمی سرکل کے نام سے بنا ہوا تھا۔ اس کی ایڈمن ثنا کپور نام کی کوئی تھی۔ بعد ازاں گروپ میں مزید دو موبائل نمبرز شامل کیے گئے۔ گروپ کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر کا نام راجیو مہتا تھا۔ گروپ کو حصص بازار میں سرمایہ کاری کرکے بھاری منافع کمانے کا لالچ دیا گیا۔
بعد ازاں اسی گروپ کے واٹس ایپ گروپ 888 جس کا نامفیرس وی آئی پی 777 اسمارٹ اسنویسٹنگ کلب میں مختلف چیٹس کے ذریعہ اور زیادہ فائدہ کا اچ دے کر شامل ہونے کا کہا گیا ۔ 14 جولائی 25 کو ایڈمن ثنا کپور نے انہیں اس وی آئی پی گروپ میں شامل کیا۔ اس میں ایک اور ایڈمن راجیو مہتا تھے۔
بعد میں راجیو مہتا نے انہیں نئے آئی پی او میں سرمایہ کاری کرکے بھاری منافع کا لالچ دے کر شیئر فیئرس ایچ این آئی ایپ کی نئی ایپ ڈاو¿ن لوڈ کرنے پر مجبور کیا۔ متاثرہ ڈاکٹر گپتا کے مطابق اس نے 9 جولائی کو تین لاکھ روپے اور پھر 11 جولائی کو اپنے بینک اکاو¿نٹ سے 11 لاکھ روپے منتقل کیے تھے۔ جس کا منافع بعد میں جعلسازوں نے 16 لاکھ روپے قرار دیا۔ یہ منافع فیئرس ایچ این آئی پلیٹ فارم پر آئی پی او میں شیئر الاٹمنٹ پر دکھایا گیا تھا۔ اس ایپ پر دکھائی گئی رقم 30 لاکھ 7 ہزار 543 روپے تھی۔ جب میں نے اس میں سے 10 لاکھ روپے نکالنا چاہا تو وہ رقم میرے بینک اکاو¿نٹ میں منتقل نہیں کی گئی اور پوری رقم (3007543 روپے) ایک آئی پی او آل انضمام میں رہن کے طور پر رکھی گئی اور باقی 18 لاکھ روپے مزید مانگے گئے۔ بعد میں جب میں نے واٹس ایپ کال پر ایڈمن اور کسٹمر سروس سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے جواب نہیں دیا۔
ہندوستھان
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ