نئی دہلی، 31 جولائی (ہ س)۔ سابق مرکزی وزیر اور ہمیر پور لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ انوراگ سنگھ ٹھاکر نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت کے ذریعہ مہاراشٹر کے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں تمام ملزمین کو بری کئے جانے کو سچائی کی جیت قرار دیا۔ پارلیمنٹ بھون کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ہندو محافظ ہو سکتا ہے لیکن ہندو کبھی شکاری نہیں ہو سکتا۔ ایک ہندو جنگجو ہو سکتا ہے لیکن ہندو کبھی دہشت گرد نہیں ہو سکتا۔
انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ ہم اس سناتن روایت کے علمبردار ہیں جس میں واسودھیوا کٹمبکم کی روح سے پیوست ہے۔ کانگریس پارٹی نے بھگوا دہشت گردی کا جھوٹا بیانیہ صرف خوش کرنے اور ووٹ بینک کی سیاست کے لیے تیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اکثریتی آبادی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی اور اپنی چھوٹی موٹی سیاست کی وجہ سے بے گناہ ہندوؤں پر فرضی مقدمات بنائے گئے۔ مالیگاؤں بم دھماکہ کے ملزمین کو این آئی اے کی خصوصی عدالت کے ذریعہ بری کرنا، جو ہندوؤں کے تئیں کانگریس کی نفرت کی علامت ہے، صاف ظاہر کرتا ہے کہ سونیا گاندھی، پی چدمبرم اور سشیل کمار شندے نے سناتن دھرم کو بدنام کرنے اور ملک کی اکثریت کو نیچا دکھانے کی یہ سازش رچی تھی۔ آج عدالت نے ان تمام متاثرین کو انصاف دیا ہے جو کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کی ہندو مخالف سازش کا شکار ہوئے تھے۔ 26/11 کے حملے کے دوران بھی یو پی اے حکومت نے پاکستان کو بچانے کے لیے اسی طرح کے جعلی بیانیے بنانے کی ناکام کوشش کی۔ ان دس سالوں میں کانگریس نے دہشت گردی کو اسی طرح کور فائر دیا تھا جیسے آج کر رہی ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ کانگریس کے پروپیگنڈے اور اس کے ہندو مخالف ماحولیاتی نظام کے لیے ایک زبردست دھچکا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی