نئی دہلی، 31 جولائی (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے جمعرات کو وزارت ریلوے کے چار ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹوں کو منظوری دی جس میں مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، بہار، اڈیشہ اور جھارکھنڈ ریاستوں کے 13 اضلاع شامل ہیں۔ اس سے ہندوستانی ریلوے کے موجودہ نیٹ ورک میں تقریباً 574 کلومیٹر کا اضافہ ہوگا۔ ان پروجیکٹوں کی کل لاگت کا تخمینہ 11,169 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
مرکزی وزیر اشونی وشنو نے یہاں کابینہ کی بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے آج ریلوے کی وزارت کے چار پروجیکٹوں کو منظوری دی، جن کی کل لاگت 11,169 کروڑ روپے (تقریباً) ہے۔ ان میں بنیادی طور پر اٹارسی - ناگپور چوتھی ریلوے لائن، الوباری روڈ - نیو جلپائی گوڑی تیسری اور چوتھی لائن چھترپتی سنبھاجی نگر - پربھنی ڈبلنگ، ڈنگاپوسی - جراؤلی تیسری اور چوتھی لائن شامل ہیں۔
اٹارسی-ناگپور چوتھی ریلوے لائن کے بارے میں ویشنو نے کہا کہ وزیر اعظم نے اٹارسی اور ناگپور کے درمیان چوتھی لائن کو منظوری دے دی ہے۔ یہ دہلی اور چنئی کے ساتھ ساتھ ممبئی اور ہاوڑہ کو جوڑنے والے ہائی ڈینسٹی کوریڈور پر تعمیر کیا جائے گا۔ یہ چاروں سمتوں کی ملاقات کا مقام ہے۔ ان پروجیکٹوں سے ہندوستانی ریلوے کے موجودہ نیٹ ورک میں تقریباً 574 کلومیٹر کا اضافہ ہوگا، جس سے کل نیٹ ورک مزید مضبوط ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ان مجوزہ ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹوں سے تقریباً 2,309 دیہاتوں تک رابطے بڑھیں گے جس سے تقریباً 43 لاکھ لوگوں کی آبادی کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ یہ منصوبے کوئلہ، سیمنٹ، کلنکر، جپسم، فلائی ایش، کنٹینرز، زرعی مصنوعات، پیٹرولیم جیسی ضروری اشیاء کی نقل و حمل کے لیے اہم راستوں پر نقل و حرکت کو فروغ دیں گے۔ اس کے علاوہ ان منصوبوں سے سالانہ 95.91 ملین ٹن اضافی مال بردار ٹریفک کو سنبھالنے کی صلاحیت بھی بڑھے گی جس سے ملک کے صنعتی اور زرعی شعبوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی