اقوام متحدہ کی رپورٹ میں پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر، ٹی آر ایف مجرم ہے۔
نیویارک، 30 جولائی (ہ س)۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم کی ایک اہم رپورٹ میں 22 اپریل کو بھارت کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں پاکستان، عالمی دہشت گرد تنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) اور لشکر طیبہ (ایل
ٹی آر ایف


نیویارک، 30 جولائی (ہ س)۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم کی ایک اہم رپورٹ میں 22 اپریل کو بھارت کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں پاکستان، عالمی دہشت گرد تنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) اور لشکر طیبہ (ایل ٹی) کے ذریعے بنے گئے سازش کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹی آر ایف نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہی نہیں، اس نے جائے حادثہ کی تصویر بھی شائع کی۔

رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پہلگام میں یہ دہشت گردانہ حملہ پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم نے اپنی 36ویں رپورٹ میں اسلامک اسٹیٹ، القاعدہ اور ان سے وابستہ افراد اور تنظیموں کی سرگرمیوں کا تجزیہ کیا ہے۔ منگل کو سامنے آنے والی اس رپورٹ میں ہندوستان کے جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کا ذکر ہے۔ غور طلب ہے کہ اس حملے میں دہشت گردوں نے 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ دہشت گردوں نے 22 اپریل کو سیاحتی مقام پہلگام پر حملہ کیا۔ ٹی آر ایف نے اسی دن حملے کی ذمہ داری قبول کی اور تفصیلات کے ساتھ اس مقام کی تصویر بھی شائع کی۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا کہ ٹی آر ایف نے 23 اپریل کو دوبارہ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس کے بعد 26 اپریل کو ٹی آر ایف نے اچانک اپنا دعویٰ واپس لے لیا۔ اس کے بعد سے ٹی آر ایف کی طرف سے کوئی دوسرا بیان نہیں آیا ہے اور نہ ہی کسی دوسرے گروپ نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

اس اہم رپورٹ میں ایک رکن ملک کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ حملہ پاکستان میں قائم لشکر طیبہ کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا اور ٹی آر ایف اور لشکر کے درمیان روابط ہیں۔ ایک اور رکن ملک نے کہا کہ یہ حملہ ٹی آر ایف نے کیا ہے۔ ٹی آر ایف لشکر کا دوسرا نام ہے۔ تاہم ایک اور رکن ملک نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ لشکر اب غیر فعال ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ علاقائی تعلقات اب بھی نازک ہیں اور خدشہ ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں ان علاقائی کشیدگی کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

غور طلب ہے کہ امریکہ نے رواں ماہ ٹی آر ایف کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم اور خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد کے طور پر درج کیا ہے۔ پہلگام حملے کے بعد 25 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اس طرح کی گھناؤنی دہشت گردانہ کارروائی کے ذمہ داروں، سازش کرنے والوں، مالی معاونت کرنے والوں اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ ہندوستان نے پہلگام حملے کے جواب میں 'آپریشن سندور' کیا، جس میں پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ-خراسان اب بھی وسطی اور جنوبی ایشیا کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر سب سے بڑا خطرہ ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande