مظفر پور کے بعد اب گیا میں مہادلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری
مظفر پور کے بعد اب گیا میں مہادلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دریگیا، 30 جولائی (ہ س)۔ بہار میں عصمت دری کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ مظفر پور کے بعد اب گیا میں مہادلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ ضلع کے ٹکاری بلاک کے تحت
مظفر پور کے بعد اب گیا میں مہادلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری


مظفر پور کے بعد اب گیا میں مہادلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دریگیا، 30 جولائی (ہ س)۔ بہار میں عصمت دری کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ مظفر پور کے بعد اب گیا میں مہادلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ ضلع کے ٹکاری بلاک کے تحت مؤ تھانہ علاقہ کا ہے جہاں دو نوجوانوں نے مل کر لڑکی کے ساتھ شرمناک حرکت کی۔ معلومات کے مطابق متاثرہ پیر کی رات کسی کام سے گھر سے نکلی تھی۔ کام کرکے وہ گھر واپس آ رہی تھی۔ اسی دوران دو نوجوانوں نے اسے پکڑ لیا اور زبردستی کھیت کی طرف گھسیٹ کر لے گئے۔ اس کے بعد انہوں نے اجتماعی عصمت دری کی واردات کو انجام دیا۔واردات کو انجام دینے کے بعد دونوں نوجوان لڑکی کو چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گئے۔ واقعے کے بعد متاثرہ کسی طرح اپنے گھر پہنچی اور گھر والوں کو واقعے کی اطلاع دی۔ اس کے بعد اہل خانہ تھانہ پہنچے اور ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ متاثرہ کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ موقع پر پہنچ کر تفتیش کی گئی۔ فارنسک ٹیم کو بلایا گیا۔ فارنسک تحقیقات کی بنیاد پر پولیس ملزم کی شناخت کرے گی۔ لڑکی کو میڈیکل کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔اس سے پہلے مظفر پور میں ایک نابالغ مہادلت طالبہ کی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ 26 جولائی کو طالبہ اپنا موبائل ٹھیک کروانے گھر سے نکلی لیکن گھر واپس نہیں آئی۔27 جولائی کو گھر والوں کو معلوم ہوا کہ وہ سیتامڑھی کے ایک اسپتال میں داخل ہے۔ اس کے سر پر چوٹ کے نشانات تھے اور پرائیویٹ پارٹ سے خون آرہا تھا۔ اسے تقریباً 24 گھنٹے بعد ہوش آیا۔بتایا جا رہا ہے کہ اس کی اسی دکان میں عصمت دری کی گئی جہاں وہ اپنا موبائل ٹھیک کروانے گئی تھی۔ اس کے بعد اسے کار میں بٹھا کر سیتامڑھی نیشنل ہائی وے کے کنارے جھاڑیوں میں پھینک دیا گیا۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande