بلندشہر، 30 جولائی (ہ س)۔
ضلع کے مشہور سیانا تشدد کیس میں ضلع کی اے ڈی جے-12 عدالت نے بدھ کو تمام ملزمان کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت یکم اگست کو ان مجرموں کو سزا سنائے گی۔
آج،اے ڈی جے-12 گوپال جی کی عدالت نے رویانہ تشدد کیس میں 38 لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا۔ عدالت نے پرشانت نت، ڈیوڈ، جانی، راہل اور لوکندر ماما کو اس وقت کے پولیس اسٹیشن انچارج سبودھ سنگھ کے قتل کا قصوروار ٹھہرایا ہے۔ اس کے علاوہ باقی 33 ملزمان کو فسادات، قاتلانہ حملے اور دیگر سنگین دفعات میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ سماعت کے دوران پانچ ملزمان کی موت ہو چکی ہے اور ایک ملزم نابالغ مجرم ہے جس کی سماعت ایک الگ نابالغ عدالت میں ہو رہی ہے۔ عدالت یکم اگست کو تمام ملزمان کو سزا سنائے گی۔سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سب کو عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔
خصوصی وکیل یشپال سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے سیانا تشدد اور اس وقت کے تھانہ انچارج سبودھ سنگھ کے قتل کے معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں 44 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ایک نابالغ مجرم کا مقدمہ نابالغ عدالت میں چل رہا ہے۔ سماعت کے دوران 43 ملزمان میں سے 5 کی موت ہوچکی ہے۔ عدالت نے 38 میں سے پانچ افراد کو قتل کا مجرم قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی ملزم پرشانت نٹ کو پولیس سروس ریوالور کی برآمدگی کے معاملے میں ریمانڈ پر لیا گیا تھا۔ پولیس پوچھ تاچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے تشدد کے دوران انسپکٹر سبودھ کا سروس ریوالور لیا تھا اور بعد میں اسے نہر میں پھینک دیا تھا۔
غور طلب ہے کہ بلند شہر کے سیانہ علاقے میں 3 دسمبر 2018 کو گائے کے ذبیحہ کی افواہ کے بعد شروع ہونے والے تشدد کے دوران انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی موت ہو گئی تھی۔ اس تشدد میں زبردست توڑ پھوڑ اور آتش زنی بھی ہوئی۔ اس واقعہ کے بعد ریاست بھر میں غصہ پھیل گیا اور امن و امان پر بڑے سوالات اٹھنے لگے تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ