وزیر اعظم مودی نے گھانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کو دنیا کی ترقی کا ستون قرار دیا
نئی دہلی، 3 جولائی (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو گھانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے عالمی اداروں میں اصلاحات، جمہوریت کو مضبوط بنانے اور عالمی جنوب کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے انہوں نے ہند
وزیر اعظم مودی نے گھانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کو دنیا کی ترقی کا ستون قرار دیا


نئی دہلی، 3 جولائی (ہ س)۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو گھانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے عالمی اداروں میں اصلاحات، جمہوریت کو مضبوط بنانے اور عالمی جنوب کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے انہوں نے ہندوستان کو دنیا کی ترقی کا ستون قرار دیا اور کہا کہ ایک مضبوط ہندوستان زیادہ مستحکم اور خوشحال دنیا میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی جنوب کی آواز کے بغیر عالمی سطح پر ترقی کا حصول ممکن نہیں‘ عالمی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج دنیا نئے اور پیچیدہ مسائل سے دوچار ہے۔ اس میں موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض، دہشت گردی اور سائبر سیکورٹی جیسے چیلنجز شامل ہیں۔ ایسے میں پچھلی صدی میں بنائے گئے ادارے آج کچھ کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ موجودہ مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ذمہ دارانہ اور موثر اصلاحات ضروری ہیں۔ وزیر اعظم نے ہندوستان اور گھانا کے درمیان تاریخی تعلقات کو جمہوری اقدار کی بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور گھانا کی تاریخ نوآبادیاتی حکمرانی کے درد سے جڑی ہوئی ہے، لیکن دونوں ممالک کی روح ہمیشہ آزاد اور نڈر رہی ہے۔ انہوں نے گھانا کو جمہوریت، وقار اور عزم کی سرزمین قرار دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے لیے جمہوریت ایک نظام نہیں ہے بلکہ ایک سنسکار (ثقافت) ہے۔ یہ ہزاروں سالوں سے ہندوستانی سماج کو متاثر کرتا رہا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کو اختراعات اور ٹیکنالوجی کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی کمپنیاں یہاں آکر کام کرنا چاہتی ہیں۔ وزیر اعظم نے ہند-افریقہ تعلقات کو جمہوریت، شمولیت اور اختراع پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان-افریقہ ترقیاتی شراکت وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسے خود انحصار ماحولیاتی نظام کی تعمیر کی جانب ایک مضبوط قدم قرار دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کا تنوع اس کی طاقت ہے۔ ملک میں 2000 سے زیادہ سیاسی جماعتیں، 22 سرکاری زبانیں اور ہزاروں بولیاں ہیں۔

انہوں نے یاد کیا کہ جس دن ہندوستان چاند پر اترا اس دن وہ افریقہ میں تھے اور آج جب ایک ہندوستانی خلاباز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں تجربات کر رہا ہے تو اس وقت بھی وہ افریقہ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا ہے۔ ہندوستان عالمی اختراعات اور اسٹارٹ اپس کا مرکز بن گیا ہے، اور اسے 'دنیا کی فارمیسی' کے طور پر جانا جاتا ہے۔ سائنس، ہوا بازی اور کھیل جیسے شعبوں میں خواتین کی شرکت قابل ذکر مقام پر ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم مودی ان دنوں پانچ ممالک کے دورے پر ہیں۔ گھانا کے دورے کے دوران انہیں ملک کے اعلیٰ ترین قومی اعزاز سے نوازا گیا۔ ہندوستان اور گھانا نے اس دورے میں اپنے تعلقات کو جامع شراکت داری کی سطح تک بلند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande