نیشنل ہیرالڈ کیس میں ای ڈی کے دلائل مکمل، 4 جولائی کو گاندھی خاندان کے دلائل پیش کرنے کا حکم
نئی دہلی، 03 جولائی (ہ س)۔ نیشنل ہیرالڈ سے متعلق معاملے میں جمعرات کو ای ڈی نے راوس ایونیو کورٹ میںاپنی دلیلیں مکمل کر لی ہیں۔ اس کے بعد خصوصی جج وشال گوگنے نے 4 جولائی کو راہل گاندھی اور سونیا گاندھی اور دیگر ملزمان کی طرف سے دلائل پیش کرنے کا حکم د
ED arguments in National Herald case completed


نئی دہلی، 03 جولائی (ہ س)۔ نیشنل ہیرالڈ سے متعلق معاملے میں جمعرات کو ای ڈی نے راوس ایونیو کورٹ میںاپنی دلیلیں مکمل کر لی ہیں۔ اس کے بعد خصوصی جج وشال گوگنے نے 4 جولائی کو راہل گاندھی اور سونیا گاندھی اور دیگر ملزمان کی طرف سے دلائل پیش کرنے کا حکم دیا۔

اٹارنی سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) ایس وی راجو نے ای ڈی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ ینگ انڈین 2000 کروڑ روپے کی مجرمانہ رقم حاصل کرنے کا ایک ذریعہ تھا اور یہ منی لانڈرنگ کا ایک کلاسک معاملہہے۔ سماعت کے دوران اے ایس جی نے کہا کہ شیئر ہولڈنگ صرف نام کے لئے ہے اور دیگر ملزمان گاندھی خاندان کی کٹھ پتلی ہیں۔ ای ڈی نے کہا کہ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کانگریس کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ان کا مقصد 92 کروڑ روپے حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ ان کا مقصد 2000 کروڑ روپے حاصل کرنا تھا۔

ای ڈی نے 2 جولائی کوعدالت کو بتایا تھا کہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی نے 2000 کروڑ روپے کی جائیداد کے لیے صرف 50 لاکھ روپے ہی ادا کیے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ جنرلز لمیٹڈ کی ملکیت لینے کے بعد، گاندھی خاندان کے زیر کنٹرول ینگ انڈین لمیٹڈ نے اعلان کیا کہ وہ نیشنل ہیرالڈ اخبار شائع نہیں کرے گا۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ ایسوسی ایٹڈ جنرلز لمیٹڈ کی جائیدادیں دہلی کے ساتھ ساتھ لکھنو¿، بھوپال، اندور، پنچکولہ، پٹنہ اور ملک کے دیگر مقامات پر واقع ہیں۔ ملک بھر میں یہ جائیدادیں 1947 کے بعد مرکزی حکومت اور مختلف ریاستی حکومتوں نے ایسوسی ایٹڈ جنرلز کو دی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایٹڈ جنرلز کی جائیدادیں پیسہ کمانے کے لیے ینگ انڈین کو منتقل کی گئیں۔

اس معاملے میں، شکایت کنندہ سبرامنیم سوامی نے الزام عائد کیا ہے کہ ینگ انڈین لمیٹڈ کو دہلی کے بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع 1600 کروڑ کی ہیرالڈ ہاوس کی عمارت پر قبضہ کرنے کی سازش کے تحت اے جے ایل کی جائیداد کے حقوق دیے گئے تھے۔ مرکزی حکومت نے ہیرالڈ ہاوس کو یہ زمین اخبار چلانے کے لیے دی تھی، اس لیے اسے تجارتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ گاندھی خاندان نے دلیل دی تھی کہ انہیں غیر ضروری طور پر ہراساں کرنے کے مقصد سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande