بھگوان بدھ کے یادگاروں کی باقیات کی تنصیب میں شامل ہوئے
پٹنہ 29 جولائی(ہ س)۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج ویشالی ضلع میں بدھ سمیک درشن میوزیم اوریادگاراستوپ کا ربن کاٹ کر اور نام کے پتھر کی نقاب کشائی کرکے افتتاح کیا۔ افتتاح کے بعد وزیر اعلیٰ نے یاد گاراستوپ کی پہلی منزل پر واقع مرکزی ہال میں بھگوان بدھ کے باقیات کے آثار کی تنصیب کے کام اور پوجا کی تقریب میں حصہ لیا۔اس درمیان، ممتاز بدھ راہبوں نے نواککش میں بھگوان بدھ کے آثار کو مناسب اور عقیدت کے ساتھ نصب کیا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے پوری عقیدت کے ساتھ تنصیب کے کام اور پوجا کی تقریب میں حصہ لیا اور بھگوان بدھ کو سلام کیا۔ پروگرام کے دوران عزت مآب دلائی لامہ کا تحریری پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔ اس پروگرام میں 15 ممالک کے ممتاز بدھ بھکشو اور بدھ مت کے پیروکار موجود تھے۔ بڑی تعداد میں وہاں موجود بدھ راہبوں نے باقیات کی تنصیب کے دوران منتر پڑھا۔ پروگرام کے دوران ممتاز بدھ بھکشوؤں نے وزیر اعلیٰ کومومنٹو، شال اور ایک کتاب پیش کر کے ان کا استقبال کیا۔
تنصیب کے کام کے بعد وزیر اعلیٰ نے گراؤنڈ فلور پر نصب بھگوان بدھ کی مورتی کے مجسمہ کے سامنے ریاست کی خوشی، امن اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔
اس تاریخی موقع پر وزیر اعلیٰ نے بدھ سمیک میوزیم ساتھ یادگار کمپلیکس میں بودھ گیا کے بودھی درخت کا پودا لگایا۔
وزیر اعلیٰ نے میکنگ آف بدھ اس سمیک میوزیم اوریادگار استوپ گیلری کا افتتاح کیا۔ افتتاح کے بعد وزیر اعلیٰ نے اس گیلری میں بھگوان بدھ کی زندگی سے متعلق سرگرمیوں اور روحانی پیغامات پر مبنی فن پاروں کا مشاہدہ کیا۔
وزیر اعلیٰ نے بدھ سمیک میوزیم ساتھ اسمرتی اسٹوپ کمپلیکس کا بھی معائنہ کیا اور وہاں کے انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔ اس دوران عمارت تعمیرات محکمہ کے سکریٹری مسٹر کمار روی نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ یہاں 500 کلو واٹ صلاحیت کا سولر پینل نصب کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پورے احاطہ کو شمسی توانائی کا فائدہ ملے گا۔ عمارت تعمیرات محکمہ کے سکریٹری نے وزیر اعلیٰ کو بدھ سمیک میوزیم ساتھ اسمرتی اسٹوپ کی شکل کی علامت پیش کی۔
پروگرام کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بہار کے لوگوں کے لیے تاریخی اور قابل فخر لمحہ ہے۔ ہم نے بدھ سمیک درشن میوزیم-کم-اسمرتی استوپ کے تعمیراتی کام کا مسلسل معائنہ کیا تاکہ تعمیراتی کام کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آج ویشالی میں بدھ سمیک درشن میوزیم کم اسمرتی استوپ کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اس کمپلیکس کی شکل بھی ماحولیاتی نقطہ نظر سے بہت اچھی بنائی گئی ہے تاکہ یہاں آنے والے سیاحوں کو ایک خوشگوار تجربہ حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ سال 2010 میں ہم ویشالی آئے اور یہاں 4 دن ٹھہرے تھے۔
اس دوران ہم نے مٹی کا استوپ، ابھیشیک پشپکرنی تالاب اور آس پاس کے مقامات دیکھے۔ جب ہم مٹی کا استوپ دیکھنے گئے تو معلوم ہوا کہ مڈ کے استوپ کے نیچے سے ملنے والی باقیات کو پٹنہ کے میوزیم میں رکھا گیا ہے، پھر خیال آیا کہ یہاں ایک استوپ بنایا جائے اور یہاں جو باقیات ملی ہے اسے ویشالی میں ہی رکھا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بدھ سمیک درشن میوزیم-کم-اسمرتی استوپ کی پہلی منزل پر بھگوان بدھ کی مقدس باقیات کا کلش نصب کیا گیا ہے۔ بھگوان بدھ کی باقیات 6 جگہوں سے ملی ہیں جن میں سے ویشالی کے مٹی کے اسٹوپ سے ملنے والی باقیات سب سے زیادہ مستند ہیں جن کا ذکر چینی سیاح ہیوین سانگ نے بھی اپنی کتاب میں کیا ہے۔ بدھ سمیک درشن میوزیم-کم-اسمرتی استوپ نہ صرف ویشالی کو عالمی بدھ مت کے نقشے پر قائم کرے گا بلکہ سیاحت، ثقافت اور روزگار کو بھی ایک نئی سمت دے گا۔
واضح ہو ہے کہ ویشالی ایک تاریخی سرزمین ہے، جس نے دنیا کو اپنی پہلی جمہوریت دی۔ یہ خواتین کو بااختیار بنانے کی سرزمین بھی رہی ہے۔ یہاں پہلی بار خواتین کو بدھ مت کے پیروکاروں کی انجمن میں شامل کیا گیا۔ بدھ سمیک درشن میوزیم اور اسمرتی استوپ بہار کے ثقافتی ورثے اور عالمی بدھ وراثت کی عظیم علامت ہے۔ یہ عظیم الشان استوپ 72 ایکڑ اراضی پر راجستھان کے گلابی پتھروں سے تعمیر کیا گیا ہے۔ بدھ سمیک درشن میوزیم کم اسمرتی اسٹوپ میں لائبریری، میوزیم، تالاب، گیسٹ ہاؤس، ایم پی تھیٹر، کیفے ٹیریا وغیرہ بنائے گئے ہیں۔ اس کمپلیکس میں سولر پاور پلانٹ کے ساتھ ساتھ پارکنگ کا بھی بہتر انتظام کیا گیا ہے۔ اس استوپ کا سنگ بنیاد سال 2019 میں رکھا گیا تھا۔ بھگوان بدھ جگہ جگہ گھوما کرتے تھے۔ اس دوران وہ راجگیر کے وینوون میں ٹھہرے اور پھر یہاں سے بودھ گیا چلے گئے جہاں انہوں نے عرفان حاصل کیا۔عرفان حاصل کرنے کے بعد، بھگوان بدھ اتر پردیش میں سارناتھ چلے گئے جہاں انہوں نے اپنا پہلا خطبہ دیا۔ اس کے بعد وہ دوبارہ راجگیر آئے اور گردھا کٹ پہاڑ پر خطاب کرنے لگے۔ اس کے بعد بھگوان بدھ ویشالی میں ٹھہرے اور پھر کیسریا (مشرقی چمپارن)، لوریہ نندن گڑھ (مغربی چمپارن) ہوتے ہوئے کشی نگر (اتر پردیش) پہنچے۔ آخر کار وہ بہت بیمار ہو گئے اور اتر پردیش کے کشی نگر پہنچے جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔
ریاستی حکومت نے بھگوان بدھ سے متعلق تمام مقامات کو تیار کیا ہے۔ راجگیر میں وینوون کا رقبہ بڑھا کر اسے خوبصورت بنایا گیا ہے۔ گردھ کٹ پہاڑ سے آنے اور جانے والی سڑک کو بہتر بنایا گیا ہے۔ گھوڑا کٹورا میں بھگوان بدھ کا 50 فٹ اونچا مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔ سال 2010 میں پٹنہ میں بدھ اسمرتی پارک اور بدھ استوپ تعمیر کیا گیا ہے۔ اب ویشالی میں بدھ سمیک درشن میوزیم اور اسمرتی استوپ کا افتتاح کیا گیا ہے۔ بدھ مت کے سیاحتی مقامات کو ایک سرکٹ میں جوڑا گیا ہے۔ بودھ گیا آنے والے سیاح راجگیر کے راستے کشی نگر، راجگیر سے پٹنہ، پٹنہ سے ویشالی اور ویشالی سے کیسریا استوپ، لوریہ نندن گڑھ ہوتے ہوئے مغربی چمپارن ضلع کے گنڈک ندی پر بنے دھنہ- رتول (گوتم بدھ) پل کے راستے کشی نگر جا سکتے ہیں۔
پروگرام میںنائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری، نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا، توانائی ساتھ منصوبہ بندی اور ترقی کے وزیر اور ویشالی کے انچارج وزیر بیجیندر پرساد یادو، آبی وسائل اور پارلیمانی امور کے وزیروجے کمار چودھری، عمارت تعمیرات کے وزیر جینت راج، فن و ثقافت اور یوتھ محکمہ کے وزیر موتی لال پر ساد ، رکن اسمبلی سدھارتھ پٹیل ، جے ڈی یو کے ریاستی صدر امیش کشواہا اور دیگر عوامی نمائندے، بہار میوزیم کے ڈائرکٹر جنرل انجنی کمار سنگھ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری دیپک کمار، چیف سکریٹری امرت لال مینا، ڈیولپمنٹ کمشنر پرتیے امرت، ڈی جی پی ونے کمار، وزیر ا علیٰ کے کے سکریٹری اور محکمہ تعمیرات کے سیکریٹری روی کمار، وزیر اعلیٰ کے او ایس ڈی گوپال سنگھ، آرٹ، کلچر اور یوتھ ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری پرنو کمار، میوزیم ڈائریکٹوریٹ اور آرکیالوجی ڈائریکٹوریٹ کی ڈائریکٹر رچنا پاٹل، ترہت ڈویژن کے کمشنر راج کمار، محکمہ آبی وسائل کے ایڈیشنل سکریٹری یشپال مینا، ترہت ریجن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس چندن کشواہا،ویشالی کی ڈی ایم ورشا سنگھ،ایس پی للت موہن شرما ، بودھ گیا مندر مینجمنٹ کمیٹی (بی ٹی ایم سی)کی رکن سکریٹری بودھ بھکشو مہاسویتا مہارتھی سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan