لکھنو¿، 26 جولائی (ہ س)۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما اور اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بھارت مخالف ایجنڈے کی علامت قرار دیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے ہفتہ کو اپنے سوشل میڈیا اکاو¿نٹ پر لکھا کہ کانگریس کے 'مستقل صدر' راہل گاندھی نے ٹھیک کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہیں۔ درحقیقت، وہ خود اپنے خاندان اور کانگریس کے لیے وراثت کے غرور کے نشے میں ایک 'مستقل مسئلہ' بن چکے ہیں۔ اپنی معجزانہ اور بے مثال قیادت میں اس نے کانگریس کو چار درجن سے زیادہ انتخابات میں شکست دی ہے۔ تقریباً ایک درجن سابق وزرائے اعلیٰ اور پارٹی کے چار درجن بڑے لیڈران ان سے منہ موڑ چکے ہیں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ جب ملک ان کا ساتھ نہیں دے رہا ہے تو راہل گاندھی مایوسی میں بھارت مخالف ایجنڈے کی علامت بن گئے ہیں اور ' بے وقوف' کانگریس ان کے راستے پر چلنے پر 'مجبور' ہے۔
ایک اور پوسٹ میں نائب وزیر اعلیٰ نے لکھا کہ گاندھی خاندان اور اس کی جیب میں رہنے والی کانگریس پسماندہ طبقے کے فطری مخالف ہیں۔ پسماندہ طبقے کو انصاف فراہم کرنے کے لیے، کانگریس کاکا کالیلکر کمیشن 1955 سے منڈل کمیشن 1980 تک کی رپورٹوں پر بیٹھ گئی۔ منڈل کمیشن کی سفارشات کو وی پی سنگھ حکومت نے نافذ کیا۔ کانگریس کے ساتھ سوتیلی ماں کے سلوک نے کئی دہائیوں تک پسماندہ طبقے کو دبا کر رکھا۔ پسماندہ طبقہ کانگریس کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت نے پسماندہ طبقے میں ایک نیا شعور بیدار کیا ہے۔ اس کی وجہ سے گاندھی خاندان اور کانگریس کو پسماندہ طبقہ یاد آرہا ہے۔
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ