کواڈ ممالک نے پہلگام حملے کی شدید مذمت کی، بحیرہ جنوبی چین کی صورتحال پر تشویش کا اظہار
۔واشنگٹن ڈی سی میں کواڈ ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ بیان جاری نئی دہلی، 2 جولائی (ہ س)۔ ہندوستان، امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا کے کواڈ گروپ نے مشترکہ طور پر ہند - بحرالاہل خطے میں آزادی، استحکام اور قانون کی حکمرانی کے تحفظ کے اپنے مش
Quad countries strongly condemned Pahalgam attack


۔واشنگٹن ڈی سی میں کواڈ ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ بیان جاری

نئی دہلی، 2 جولائی (ہ س)۔ ہندوستان، امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا کے کواڈ گروپ نے مشترکہ طور پر ہند - بحرالاہل خطے میں آزادی، استحکام اور قانون کی حکمرانی کے تحفظ کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ملاقات میں میری ٹائم سیکورٹی، سپلائی چین، ٹیکنالوجی اور دہشت گردی جیسے موضوعات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

کواڈ ممالک نے 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور قصورواروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا۔ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی بالخصوص سرحد پار دہشت گردی کی شدید مذمت کی اور دہشت گردی کے خلاف تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ میانمار کے بحران پر، کواڈ نے جنگ بندی کی ضرورت کا اعادہ کیا اور آسیان کے پانچ نکاتی اتفاق رائے پر عمل درآمد کی حمایت کی۔ میانمار کے زلزلے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر 30 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ۔

واشنگٹن ڈی سی میں منعقدہ کواڈ وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ہم اس قابل مذمت فعل (پہلگام حملے) کے مرتکب افراد،سازش کاروںاور مالی معاونت کرنے والوں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قوانین اوریو این ایس سی آر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق س سلسلے میں تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔

چار وزرائے خارجہ کا اجلاس گزشتہ روز واشنگٹن ڈی سی میں امریکی محکمہ خارجہ میں منعقد ہوا۔ اس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، جاپان کے تاکیشی ایویا اور آسٹریلیا کے پینی وونگ نے شرکت کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کواڈ نے مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جمود کو زبردستی تبدیل کرنے، فوجی جہازوں اور کوسٹ گارڈز کے خطرناک اقدامات اور وسائل میں مداخلت جیسے اقدامات کو علاقائی امن کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ سمندری تنازعات کے پرامن حل اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق جہاز رانی کی آزادی کو برقرار رکھنے کی ضرورت کا اعادہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں چار اہم شعبوں پر مرکوز ایک نئے ایجنڈے کا اعلان کیا گیاجن میں سمندری اور بین الاقوامی سلامتی، اقتصادی خوشحالی، اختراع اور ٹیکنالوجی، اور انسانی امداد شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آسیان، پیسفک آئی لینڈ فورم اور انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن جیسی علاقائی تنظیموں کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا۔

ملاقات میں شمالی کوریا کی میزائل سرگرمیوں اور جوہری پروگرام پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ رکن ممالک نے سائبر کرائم، غیر قانونی فائنانسنگ اور ہتھیاروں کے پروگراموں میں معاونت پر تشویش کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔

میٹنگ میں کئی نئے اقدامات جیسے کواڈ کریٹیکل منرلز انیشیٹو، سمندری تعاون، ڈیزاسٹر رسپانس، اور ممبئی میں ’پورٹس آف دی فیوچر‘شراکت داری جیسے کئی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ کواڈ (کواڈرلیٹرل اسٹریٹجک ڈائیلاگ) ایک اسٹریٹجک فورم ہے جس میں ہندوستان، امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا شامل ہیں۔ اس کا مقصد ہند-بحرالکاہل خطے میں ایک آزاد، جامع اور مستحکم ترتیب کو یقینی بنانا ہے۔ یہ فورم حالیہ برسوں میں اسٹریٹجک، اقتصادی اور سلامتی کے معاملات پر تعاون کے حوالے سے فعال ہوا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande