نئی دہلی، 3 جولائی (ہ س)۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے جمعرات کو کہا کہ شہری ادارے جمہوریت کی بنیاد ہیں اور عوام سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔ انہیں مکالمے اور مثالی طرز عمل کے ذریعے مزید جوابدہ اور شفاف بنایا جائے۔ ایوان کو باقاعدگی سے چلنا چاہیے، مسائل پر بحث ہونی چاہیے، احتساب کو یقینی بنانا چاہیے، یہی جمہوریت کی اصل روایت ہے، جسے ہم نے استوار کرنا ہے۔ اوم برلا گروگرام کے مانیسر میں نیشنل کانفرنس آف اربن باڈیز کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے جمہوریت اور جوابدہ حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے شہری بلدیاتی اداروں کو مکالمے اور مثالی طرز عمل کے ذریعے بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ باڈی کے نمائندے عوام سے براہ راست رابطہ کرتے ہیں اور انہیں مسئلہ اور بحران کے بارے میں پہلی معلومات ملتی ہیں۔ ایسے میں ان کا حل بات چیت کے ذریعے تلاش کیا جاسکتا ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ، یہ پہل ایک محافظ کے طور پر پارلیمنٹ کے کردار کو سمجھتے ہوئے بہترین طریقوں کو بانٹنے کے لیے کی گئی ہے۔
برلا نے کہا کہ جمہوری اداروں کو اعلیٰ سطح پر لے جانا سب کی ذمہ داری ہے۔ شہری علاقوں میں ایک ذمہ دار اور شفاف باڈی سسٹم تیار کیا جائے۔ ایوان میں سوال و جواب ہونے چاہئیں، مسائل پر بحث ہونی چاہیے، اجلاس باقاعدگی سے ہونے چاہئیں۔یہ روایت پروان چڑھائی جائے۔ اس کے علاوہ، عوامی اسٹیک ہولڈرز جیسے دانشوروں، ماہرین ماحولیات کو ان اداروں میں پالیسی عمل اور بجٹ سازی میں شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ باڈیز میں کمیٹیاں بنائی جائیں اور وہ پارلیمنٹ کی طرح کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں لوک سبھا میں مثبت تبدیلی آئی ہے اور تمام پارٹیوں نے ایوان کو چلانے میں تعاون کا مظاہرہ کیا ہے۔ اب رکاوٹیں پیدا کرنے والے خود معاشرے کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔ ہمیں یہ سوچ کر کام کرنا چاہیے کہ مستقبل میں سیاسی قیادت صرف شہری اداروں سے ہی نکلے گی۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایب سنگھ سینی نے کہا کہ شہری اداروں کی جڑیں جتنی مضبوط ہوں گی، قوم اتنی ہی مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گروگرام باڈی ایک ترقیاتی ماڈل ہے جو 2050 تک 75 لاکھ کی آبادی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ اداروں کو شفاف اور جدید بنانا ضروری ہے۔ اسمارٹ سٹی، صفائی اور ماحولیات کو ترجیح دی جارہی ہے اور وزیراعظم کا وزن ہے کہ شہر کچی آبادیوں سے پاک ہوں۔ کانفرنس کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے لوک سبھا کے سکریٹری جنرل اتپل کمار سنگھ نے کہا کہ اس تقریب کی تحریک لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ملی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ پارلیمنٹ کو دیگر اداروں کی سرپرست بننا چاہیے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شہری اداروں کے لیے قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
ہریانہ اسمبلی کے اسپیکر ہرویندر کلیان نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد یہ بتانا ہے کہ کس طرح شہری ادارے قوم کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ یہ اداروں کے لیے اپنی ذمہ داری کو سمجھنے اور عوام کی ضروریات کے مطابق کام کرنے کا موقع ہے۔ اس کانفرنس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے اور ہریانہ میں اس سمت میں کوششیں جاری ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یہ دو روزہ کانفرنس 3 سے 4 جولائی تک منعقد کی جا رہی ہے۔ جس میں ملک بھر سے میونسپل کارپوریشنز، میونسپل کونسلز اور بلدیات کے چیئرپرسن شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس میں شہری کاری کے پانچ ذیلی موضوعات، خواتین کو بااختیار بنانا، ترقی یافتہ ہندوستان 2047 میں شراکت، شفافیت اور باڈی گورننس پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ