ادھو ٹھاکرے کی مرکز اور مہاراشٹر حکومت پر سخت تنقید، بی جے پی صرف ایک پارٹی چاہتی ہے، کوئی الیکشن نہیں
ممبئی، 17 جولائی (ہ س)۔ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ
اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام
عائد کیا ہے کہ وہ جمہوری نظام کو کمزور کرکے ملک کو صرف ایک پارٹی تک محدود کرنا
چاہتی ہے۔ یہ بیان انہوں نے صحافی اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے راوت کے ساتھ ایک
خصوصی انٹرویو میں دیا، جو ان کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر ریکارڈ کیا گیا۔
سنجے
راوت نے جمعرات کے دن اس انٹرویو کا ایک ٹیزر جاری کیا، جس میں ادھو ٹھاکرے کہتے
نظر آئے: ’’بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا نے کہا ہے کہ ملک میں صرف ایک پارٹی ہوگی،
لیکن حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی ایک پارٹی چاہتی ہے، کوئی انتخاب نہیں۔‘‘ جب راوت نے
اس بات کی نشاندہی کی کہ چیف جسٹس بھوشن گاوائی کی والدہ نے پرانے بیلٹ پیپر نظام
کی واپسی کی وکالت کی ہے، تو ٹھاکرے نے اس پر اتفاق ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ
ڈالنے والے کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس کا ووٹ کہاں گیا۔
ادھو ٹھاکرے نے سنجے راوت
کی ای ڈی کے ذریعے گرفتاری کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت
انتقامی سیاست میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اندرا گاندھی نے ایمرجنسی کا اعلان
کھلے عام کیا تھا، لیکن آج کی حکومت میں وہ جرأت بھی نہیں‘‘۔ راہل گاندھی کے
انتخابات سے متعلق خدشات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورا مہاراشٹر اس وقت
شش و پنج کا شکار ہے۔ یہ انٹرویو 19 اور 20 جولائی کو مراٹھی اخبار سامنا، ہندی
اشاعت دوپہر کا سامنا اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / خان این اے