ہماچل کے 9 اضلاع میں سیلاب کی وارننگ، 21 سے 23 جولائی تک اورنج الرٹ
شملہ، 17 جولائی (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں مانسون کا زور تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ جمعرات کو بھی ریاست کے بیشتر حصوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ وارننگ جاری کی گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ مزید شدید ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 18 جولائ
ہماچل کے 9 اضلاع میں سیلاب کی وارننگ، 21 سے 23 جولائی تک اورنج الرٹ


شملہ، 17 جولائی (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں مانسون کا زور تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ جمعرات کو بھی ریاست کے بیشتر حصوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ وارننگ جاری کی گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ مزید شدید ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 18 جولائی تک ریاست کے 9 اضلاع چمبہ، کانگڑا، کنور، کلّو، لاہول سپتی، سرمور، سولن، شملہ اور منڈی میں سیلاب کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگڑا، کلو اور منڈی میں بھی بھاری بارش کے لیے ایلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے 21 سے 23 جولائی تک ریاست کے کئی اضلاع میں بھاری سے بہت بھاری بارش کا اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اس سے پہلے 20 جولائی کو بلاس پور، منڈی، شملہ، سولن اور سرمور میں بھاری بارش کے لیے یلو الرٹ ہوگا۔ 19 جولائی کو بھی ریاست میں موسم خراب رہنے کی توقع ہے، حالانکہ اس دن کے لیے کوئی خاص الرٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔

ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کی شام تک ریاست میں قومی شاہراہ سمیت کل 169 سڑکیں بند رہیں۔ منڈی ضلع میں سب سے زیادہ 121 سڑکیں متاثر ہوئی ہیں۔ سرمور ضلع میں پاونٹا صاحب-شیلائی قومی شاہراہ 707 بھی ابھی بند ہے۔ اس کے علاوہ ریاست میں بجلی کے 73 ٹرانسفارمر اور 64 پینے کے پانی کی اسکیمیں ٹھپ پڑی ہیں۔

ریاست میں مانسون کی وجہ سے اب تک 110 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 35 لاپتہ اور 199 زخمی ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان منڈی ضلع میں ہوا ہے جہاں 20 لوگوں کی جانیں گئی ہیں اور 27 لاپتہ ہیں۔ کانگڑا میں 19، کلو میں 11، ہمیر پور اور چمبہ میں 9، اور سولن، بلاس پور اور اونا میں 8-8 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

بارش سے نہ صرف جانی نقصان ہوا ہے بلکہ بھاری مالی نقصان بھی ہوا ہے۔ اب تک تقریباً 1220 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان محکمہ تعمیرات عامہ کو ہوا، جس کی 546 کروڑ کی املاک متاثر ہوئی ہیں۔ جل شکتی محکمہ کو بھی تقریباً 434 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔

ریاست میں اب تک 377 مکانات اور 256 دکانیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں جبکہ 723 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ 915 گائے پناہ گاہوں کے تباہ ہونے کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ صرف منڈی ضلع میں ہی 350 مکانات، 233 دکانیں اور 746 گئو شالائیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔

موسلادھار بارش سے مویشی پالنے اور زراعت کو بھی بڑا نقصان پہنچا ہے۔ اب تک 21500 پولٹری پرندے اور 1272 دیگر گھریلو جانور بھی مر چکے ہیں۔ اب تک مون سون کے دوران بادل پھٹنے کے 22 واقعات، سیلاب کے 32 واقعات اور لینڈ سلائیڈنگ کے 19 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

محکمہ موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریاؤں اور ندی نالوں کے کناروں پر نہ جائیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسم کی تازہ ترین وارننگز پر نظر رکھیں، تاکہ جانی و مالی نقصان کو کم سے کم کیا جاسکے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande