شملہ، 17 جولائی (ہ س)۔ مانسون ہماچل پردیش میں بدستورفعال ہے اور آنے والے دنوں میں اس کے مزید شدید ہونے کی امید ہے۔ محکمہ موسمیات نے 21 سے 23 جولائی تک ریاست کے کئی اضلاع میں بھاری سے بہت بھاری بارش کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اس سے پہلے 17 اور 18 جولائی کو بھاری بارش کا ایلو الرٹ ہے۔ 19 جولائی کو موسم خراب رہنے کی توقع ہے۔ تاہم اس دن کوئی الرٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔ 20 جولائی کو بھی بھاری بارش کے لیے ایلو الرٹ ہوگا۔
محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں کئی مقامات پر بارش ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ سب سے زیادہ 67 ملی میٹر بارش ضلع سرمور کے ناہن میں ریکارڈ کی گئی۔ دھولا کنواں میں 58 ملی میٹر، پاونٹا صاحب میں 56 ملی میٹر، منڈی ضلع کے پنڈوہ میں 39 ملی میٹر، کلو کی کوٹھی میں 38 ملی میٹر، سرمور کے جتون بیراج میں 26 ملی میٹر اور کانگڑا ضلع کے دھرم شالہ میں 17 ملی میٹر اور پالم میں 14 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ شملہ میں دھند کے درمیان صبح سے ہی بادل برس رہے ہیں جس کی وجہ سے موسم خوشگوار اور سرد ہو گیا ہے۔
شدید بارش کی وجہ سے ریاست میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہو رہی ہے جس کی وجہ سے سڑکوں کا نیٹ ورک متاثر ہوا ہے اور لوگوں کو نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جمعرات کی صبح تک پوری ریاست میں ایک قومی شاہراہ سمیت کل 226 سڑکیں بند ہیں۔ ضلع سرمور میں پاونٹا صاحب-شیلائی قومی شاہراہ (این ایچ-707) تاحال بند ہے۔ منڈی ضلع میں سب سے زیادہ 151 سڑکیں بلاک ہیں جن میں سے زیادہ تر 30 جون کی رات کو بادل پھٹنے کے واقعات کے بعد ہونے والے نقصان کی وجہ سے ابھی تک نہیں کھولی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست بھر میں 52 بجلی کے ٹرانسفارمر اور 137 پینے کے پانی کی اسکیمیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ صرف منڈی ضلع میں 43 ٹرانسفارمر اور 119 پینے کے پانی کی ا سکیمیں ابھی تک بند ہیں۔
ریاست میں مانسون کا موسم 20 جون کو شروع ہوا تھا اور تب سے مسلسل نقصانات کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے مطابق 20 جون سے اب تک بارش سے متعلقہ واقعات میں 109 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 35 افراد اب بھی لاپتہ ہیں اور 199 افراد زخمی ہیں۔ منڈی ضلع سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 20 افراد ہلاک اور 27 لاپتہ ہیں۔ کانگڑا میں 19، کلو میں 11، ہمیر پور اور چمبہ میں 9، اور سولن، بلاس پور اور اونا اضلاع میں 8-8 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
بارش سے نہ صرف جانی نقصان ہوا ہے بلکہ بڑی تعداد میں مکانات، دکانیں اورگوشالائیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ پوری ریاست میں اب تک 376 مکانات اور 248 دکانیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں جبکہ 708 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 894 گوشالاوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ صرف منڈی ضلع میں 350 مکانات، 225 دکانیں اور 730 گوشالائیں مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں، جب کہ 533 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
30 جون کی رات منڈی کے علاقے سراج میں بادل پھٹنے کے 12 واقعات نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی جس کے اثرات ابھی تک نظر آرہے ہیں۔ ریاست میں اب تک مانسون کے دوران بادل پھٹنے کے 22 واقعات، سیلاب کے 32 واقعات اور لینڈ سلائیڈنگ کے 18 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
موسلادھار بارش سے مویشی پروری اور زراعت کو بھی بڑا نقصان پہنچا ہے۔ اب تک 21,500 پولٹری پرندے اور 1228 دیگرمویشی مر چکے ہیں۔ ریاست میں اب تک تقریباً 883 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان محکمہ تعمیرات عامہ کو ہوا ہے جس کی تقریباً 430 کروڑ روپے کی املاک متاثر ہوئی ہیں۔ محکمہ واٹر پاور کو بھی تقریباً 420 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریاوں اور نالوں کے کناروں کے قریب نہ جائیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسم کی تازہ ترین وارننگز پر نظر رکھیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد