گولپاڑا (آسام)، 17 جولائی (ہ س)۔ آسام کے گوالپاڑا ضلع کے تحت کرشنائی میں واقع پیکان کے محفوظ جنگل میں جمعرات کو غیر قانونی قابضین کے ایک ہجوم نے پولیس اور فارسٹ گارڈز پر حملہ کیا۔ جس سے پولیس اور ان کے درمیان تصادم ہوا۔ نہتے لوگوں کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔ اس میں ایک شخص کی موت ہو گئی جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ انتظامیہ اور پولیس حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔
آج انتظامیہ اور سیکورٹی اہلکار کرشنائی میں پیکان ریزروڈ فاریسٹ پہنچے تاکہ سرکاری اراضی سے غیر قانونی قابضین کو واگزار کرایا جا سکے۔ ان قابضین نے انتظامیہ اور پولیس ٹیم کی مخالفت کی اور ان پر حملہ کیا۔ یہ دیکھ کر پولیس نے پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا لیکن جب حالات قابو میں نہیں آئے تو پولیس اہلکاروں کو ہوا میں گولی چلانا پڑی۔ پولیس اور فسادیوں کے درمیان تصادم کے دوران شکور حسین نامی شخص جاں بحق اور متعدد ناجائز قابضین اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ان میں قطب الدین شیخ نامی شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
انتظامیہ اور پولیس کی کارروائی سے مشتعل مرد و خواتین ناجائز قابضین کے پتھراؤ اور لاٹھیوں کے حملے میں متعدد پولیس اہلکار اور فارسٹ گارڈز زخمی ہو گئے۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ وہاں حالات کشیدہ ہیں لیکن کہا جارہا ہے کہ وہ قابو میں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریاستی حکومت ریاست بھر میں سرکاری اراضی پر غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ حال ہی میں انتظامیہ نے زیریں آسام کے دھوبری ضلع میں ہزاروں بیگھہ زمین خالی کرائی تھی۔ جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی گوالپاڑا کے کرشنائی علاقے میں غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی ان لوگوں نے اپنی ناجائز تجاوزات نہیں ہٹائی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی