بی آر او اور جی آر ایس ای نے لداخ میں ہاٹ اسپرنگز کی طرف جانے والی سڑک پر اہم پل تعمیر کیا
کولکاتا ؍ لداخ، 17 جولائی (ہ س)۔ لداخ میں بھارت-چین سرحد کے قریب واقع گوگرا ہاٹ اسپرنگس علاقے میں فوج اور فوجی ساز و سامان کی بلا تعطل نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) اور گارڈن ریچ شپ بلڈرز
BRO and GRSE built bridge on road to Hot Springs in Ladakh


کولکاتا ؍ لداخ، 17 جولائی (ہ س)۔ لداخ میں بھارت-چین سرحد کے قریب واقع گوگرا ہاٹ اسپرنگس علاقے میں فوج اور فوجی ساز و سامان کی بلا تعطل نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) اور گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈ (جی آر ایس ای) نے مشترکہ طور پر فوبرانگ-مارشمک-لا ہاٹ اسپرنگ روڈ پر 280 فٹ لمبا ڈبل لین ملٹی سیکشن ماڈیولر اسٹیل پل تعمیر کیا ہے۔ پل کا آغاز 10 جولائی کو 72.625 کلومیٹر پر کیا گیا تھا اور اسے بی آر اوکے پروجیکٹ ہمانک کے حوالے کر دیاگیا تھا۔

جی آر ایس ای کے ایک سینئر اہلکار نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ملک میں اتنے کم وقت میں یعنی صرف 20 دن دو سیکشن پر مشتمل ملٹی سیکشن ماڈیولر پل نصب کیا گیا ہے۔ دونوں حصے 140-140 فٹ لمبے ہیں۔ یہ پل انتہائی دشوار گزار اور اونچائی والے علاقے میں بنایا گیا تھا، جہاں انتہائی سرد موسم میں کام کرنا مشکل تھا۔ اس تعمیر سے ہندوستانی فوج کے لیے پیشگی چوکیوں تک فوجی رسائی اور فوجی ساز وسامان کی تعیناتی میں بہت آسانی ہوگی۔ یہ پل مکمل طور پر دیسی ساختہ ٹکنالوجی کے ساتھ بنایا گیا ہے اور یہ ’آتم نر بھر بھارت‘ کی طرف ایک اور اہم قدم ہے۔

بی آر او کے ساتھ ایم او یو کے تحت، جی آر ایس ای نے اب تک ملک بھر میں ایسے 56 پل فراہم کیے ہیں، جن میں سے بہت سے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم علاقوں میں ہیں۔ ان پلوں کی چوڑائی 7.5 میٹر ہے جو دو طرفہ ٹریفک کی اجازت دیتی ہے۔ یہ پلسڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراوں کی وزارت کے معیار کے مطابق ہیں۔ ای-410 گریڈ کے ہائی ٹینسائل اسٹیل سے بنے یہ پل سرد علاقوں میں بھی مضبوطی اور لمبی عمر کو یقینی بناتے ہیں۔

گیلونائزڈ سطح ان کو برقرار رکھنے میں آسان بناتی ہے اور اس کی طویل خدمت زندگی ہے۔ وہ پہیوں والی اور ٹریک شدہ گاڑیاں ’آئی آر سی 70آر‘ لوڈ کلاس کے مطابق 100/70 میٹرک ٹن تک لے جا سکتے ہیں۔ ماڈیولر ڈیزائن کی وجہ سے اجزا کو آسانی سے ناقابل رسائی علاقوں تک پہنچایا جا سکتا ہے اور ان کی تعمیر 30 سے 45 دنوں میں مکمل کی جا سکتی ہے۔

اگست 2022 میں، جی آر ایس ای کو پورٹ ایبل اسٹیل برج (بیلی قسم) کے لیے ہندوستانی فوج سے’'گرین چینل سرٹیفیکیشن‘ حاصل کرنے والی واحد ہندوستانی تنظیم بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ جی آر ایس ای کے پورٹیبل اسٹیل برج ڈویژن نے جدت اور تحقیق کے ذریعے پورٹیبل پلوں کے جدید ورژن تیار کیے ہیں۔ اب تک، جی آر ایس ای نے انڈین آرمی،بی آر او،این ایچ آئی ڈی سی ایل، ریاستی پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹس اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کو 5,900 سے زیادہ پورٹیبل پل فراہم کیے ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے تیار کیے گئے یہ کثیر المقاصد پل اب بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، میانمار اور سری لنکا جیسے پڑوسی ممالک کو بھی برآمد کیے جا رہے ہیں، جس سے ہندوستان کی دفاعی پیداواری صلاحیت کو عالمی سطح پر پہچان مل رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande