غیر قانونی ادویات فروخت کرنے پر چار دکانوں کے لائسنس منسوخ
جموں, 12 جولائی (ہ س)۔ جموں و کشمیر میں نشہ آور ادویات کے غلط استعمال اور غیر قانونی فروخت کے خلاف حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ محکمہ ڈرگز اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے ریاست کے مختلف علاقوں میں واقع دواساز ادا
غیر قانونی ادویات فروخت کرنے پر چار دکانوں کے لائسنس منسوخ


جموں, 12 جولائی (ہ س)۔ جموں و کشمیر میں نشہ آور ادویات کے غلط استعمال اور غیر قانونی فروخت کے خلاف حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ محکمہ ڈرگز اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے ریاست کے مختلف علاقوں میں واقع دواساز اداروں کی جانچ کے دوران کئی فارماسیوٹیکل فرموں کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا، جو بغیر کسی قانونی ریکارڈ کے ممنوعہ ادویات جیسے ٹیپینٹاڈول اور پریگیبالن کی خفیہ خرید و فروخت کر رہی تھیں۔

اس دوران انکشاف ہوا کہ یہ کمپنیاں ہمسایہ ریاستوں سے نشہ آور ادویات حاصل کر کے ریاست میں غیر قانونی طور پر فروخت کر رہی تھیں اور ان کی خرید و فروخت کا کوئی باقاعدہ ریکارڈ مرتب نہیں کیا جا رہا تھا، جو نہ صرف قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ عوامی صحت کے لیے بھی شدید خطرہ ہے۔

ریاستی ڈرگز کنٹرولر و کنٹرولنگ اتھارٹی لوٹیکا کھجوریا نے اس معاملے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر کارروائی کی اور ممنوعہ سرگرمیوں میں ملوث چار دواساز اداروں کے ڈرگ سیل لائسنس منسوخ کر دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی غیر قانونی سرگرمیاں معاشرے کو تباہی کی طرف لے جاتی ہیں، نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت میں دھکیلنے میں یہ اقدامات براہِ راست معاون ہوتے ہیں۔

کھجوریا نے واضح کیا کہ محکمہ عوامی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری نبھانے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کرے گا اور نشہ آور ادویات کی غیر قانونی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی جاری رکھی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ کی اولین ترجیح یہ ہے کہ معاشرے کو ایسے ناسور سے پاک رکھا جائے جو انسانی زندگیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر کسی کو بھی نشہ آور یا نسخے کے بغیر فروخت ہونے والی ادویات کی غیر قانونی سرگرمیوں کی اطلاع ہو تو اُسے فوری طور پر محکمہ کی ای میل پر رپورٹ کریں تاکہ بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایسی سرگرمیوں کے خلاف عوامی تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande