بنگلورو،یکم جولائی (ہ س)۔ سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل (سی اے ٹی) نے بنگلورو بھگدڑ معاملے میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ سی اے ٹی نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی فرنچائزی رائل چیلنجرز بنگلورو کو اس معاملے کی تحقیقات میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔ سی اے ٹی نے کہا کہ رائل چیلنجرز بنگلورو نے بنگلورو میں اس جشن کے انعقاد کے لیے پولیس سے مناسب اجازت اور رضامندی نہیں لی۔
سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل نے 4 جون کو بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر بھگدڑ کے لیے رائل چیلنجرز بنگلورو (آر سی بی) کی انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ سی اے ٹی نے کہا کہ آر سی بی انتظامیہ نے پولیس کی اجازت کے بغیر اچانک سوشل میڈیا پر فتح کے جلوس کا اعلان کیا، جس کی وجہ سے لاکھوں کا ہجوم جمع ہوگیا اور وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ اس واقعے میں 11 افراد ہلاک جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
سی اے ٹی بنگلورو بنچ کے جسٹس بی کے سریواستو اور انتظامی رکن سنتوش مہرا نے حکم نامے میں کہا کہ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ تقریباً 3 سے 5 لاکھ لوگوں کی بھیڑ کے لیے آر سی بی ذمہ دار ہے۔ آر سی بی نے ریاستی پولیس سے ضروری اجازت یا رضامندی نہیں لی تھی۔ اس نے اپنی آئی پی ایل 2025 کی جیت کا جشن منانے کے لیے اچانک سوشل میڈیا پر معلومات پوسٹ کیں اور اس کے نتیجے میں لوگوں کا ایک ہجوم جمع ہوگیا۔
سی اے ٹی(کیٹ) نے کہا کہ وقت کی کمی کی وجہ سے پولیس مناسب انتظامات کرنے سے قاصر تھی۔پولیس سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ 12 گھنٹے کے مختصر عرصے میں تمام ضروری انتظامات کر لے۔
قابل ذکر ہے کہ رائل چیلنجرز بنگلورو نے 3 جون کو انڈین پریمیئر لیگ کا فائنل جیتا تھا۔ جیت کا جشن منانے کے لیے 4 جون کو بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم میں جشن کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں لاکھوں لوگوں کا ہجوم جمع تھا اور اچانک اسٹیڈیم کے باہر بھگدڑ مچ گئی۔ اس بھگدڑ میں 11 افراد ہلاک جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد