نئے فوجداری قوانین انصاف کے نظام کو قابل رسائی، شفاف، مستقل اور وقت کا پابند بنائیں گے: امت شاہ
نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نافذ کئے گئے تین نئے فوجداری قوانین انصاف کے نظام کو قابل رسائی، شفاف، مستقل اور وقت کا پابند بنائیں گے۔ اب ’اگر ہم ایف آئی آر درج کریں
New criminal laws will make justice system accessible


نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نافذ کئے گئے تین نئے فوجداری قوانین انصاف کے نظام کو قابل رسائی، شفاف، مستقل اور وقت کا پابند بنائیں گے۔ اب ’اگر ہم ایف آئی آر درج کریں گے تو کیا ہوگا‘ کی ذہنیت ’ایف آئی آر فوری انصاف فراہم کرے گی‘ میں بدل جائے گی۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی امت شاہ نے پیر کو نئی دہلی میں منعقدہ ’انصاف کے نظام پر اعتماد کا سنہرا سال‘ تقریب سے خطاب کیا۔ یہ تقریب نئے فوجداری قوانین کے ایک سال مکمل ہونے پر منعقد کی گئی تھی۔ اس موقع پر دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا، لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

شاہ نے کہا کہ نئے قوانین نے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پولیس، استغاثہ اور عدلیہ کو ٹائم لائن کا پابند کر دیا ہے۔ 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ای -ساکشیہ اور ای- سمن ،6 میں نیا شروتی اور 12 میں کمیونٹی سروس کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ایک سال میں تقریباً 14.8 لاکھ پولیس اہلکار، 42 ہزار جیل اہلکار، 19 ہزار عدالتی افسران اور 11 ہزار سے زیادہ پراسیکیوٹرز کو تربیت دی گئی ہے۔ اس اصلاحات سے عدالتی نظام میں ایک نیا دور آئے گا۔

شاہ نے کہا کہ ہندوستان کے نئے فوجداری قوانین’بھارتیہ نیائے سنہتا‘، ’بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا‘ اور ’بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم‘نہ صرف نظام انصاف کو جدید بنا رہے ہیں بلکہ انصاف کو تیز، شفاف اور قابل رسائی بھی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوانین وقتی تفتیش، چارج شیٹ، سماعت اور فیصلے کو یقینی بناتے ہیں، جس سے لوگوں میں ’پرائمری سے فوری انصاف‘ کا اعتماد پیدا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 89 ممالک کے قوانین کا مطالعہ کرنے کے بعد تکنیکی دفعات کو ہندوستانی تناظر میں شامل کیا گیا ہے۔ نئے قوانین میں فارنسک انویسٹی گیشن، ڈیجیٹل ثبوت، این اے ایف آئی ایس،ڈی این اے میچنگ جیسی تکنیک کا بندوبست کیا گیا ہے تاکہ مجرموں کو سزا سے بچنے کا موقع نہ ملے۔ گزشتہ ایک سال میں ملک بھر میں لاکھوں پولیس اہلکاروں، عدالتی افسران اور پراسیکیوٹرز کو تربیت دی گئی۔

شاہ نے کہا کہ دہلی حکومت نے قوانین کو لاگو کرنے میں سب سے تیزی سے پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئے قوانین سزا سے زیادہ انصاف کو یقینی بنانے پر مرکوز ہیں۔ یہ تبدیلی صرف کاغذوں پر نہیں ہے بلکہ تکنیکی اور آئینی نقطہ نظر سے یہ آزادی کے بعد ہندوستان کی عدالتی تاریخ کی سب سے بڑی اصلاحات ہے۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande