پاکستان اور بھارت نے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا
نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ پاکستان کی جیلوں میں 193 بھارتی ماہی گیروں سمیت 246 افراد قید ہیں۔ جبکہ 81 پاکستانی ماہی گیر اور 382 دیگر افراد بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔ یہ اعداد و شمار دونوں ممالک کے درمیان سفارتی ذرائع سے قیدیوں کی فہرست کے تبادلے سے س
پاکستان اور بھارت نے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا


نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ پاکستان کی جیلوں میں 193 بھارتی ماہی گیروں سمیت 246 افراد قید ہیں۔ جبکہ 81 پاکستانی ماہی گیر اور 382 دیگر افراد بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔ یہ اعداد و شمار دونوں ممالک کے درمیان سفارتی ذرائع سے قیدیوں کی فہرست کے تبادلے سے سامنے آئے۔اس موقع پر بھارت نے پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ 159 بھارتی قیدیوں، ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں کی جلد رہائی اور واپسی کو یقینی بنائے جنہوں نے حراست میں اپنی سزا پوری کر لی ہے۔ بھارت نے پاکستان سے ایسے 26 شہریوں اور ماہی گیروں تک قونصلر رسائی کا مطالبہ بھی کیا ہے جنہیں ابھی تک یہ سہولت نہیں ملی۔ ہندوستان نے پاکستان پر بھی زور دیا ہے کہ وہ تمام ہندوستانی اور ممکنہ ہندوستانی قیدیوں کی رہائی اور ہندوستان واپسی تک ان کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے۔اس کے علاوہ ہندوستان نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ 80 ایسے افراد کی شہریت کی تصدیق کے عمل کو تیز کرے جو ہندوستان میں پاکستانیوں کے طور پر نظر بند ہیں اور جن کی وطن واپسی ان کی قومیت کی عدم دستیابی کی وجہ سے التوا کا شکار ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2014 سے اب تک 2,661 ہندوستانی ماہی گیروں اور 71 دیگر کو پاکستان سے واپس بھیجا گیا ہے۔ ان میں سے 500 ماہی گیروں اور 13 سویلین قیدیوں کو 2023 سے بھارت واپس لایا جا چکا ہے۔ دونوں ممالک میں قید قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو بھارت اور پاکستان کے درمیان 2008 میں طے پانے والے قونصلر رسائی کے باہمی معاہدے کے تحت ہوتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande