کھیلوں اور اولمپکس 2036 کی تیاری کے ذریعے قومی ترقی کی طرف ایک بڑا قدم
نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے ایک نئی قومی کھیل پالیسی 2025 (این ایس پی-2025) لائی ہے جس کا مقصد ہندوستان کو کھیلوں کی عالمی سپر پاور بنانا ہے۔ این ایس پی-2025 سال 2001 کی قومی کھیل پالیسی کی جگہ لے گا۔ اس کا مقصد کھیلوں کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانا اور ہندوستان کو 2036 کے اولمپکس سمیت بین الاقوامی مقابلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور میزبانی کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں قومی کھیل پالیسی-2025 کو منظوری دی گئی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی وسیع مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہے، جس میں مرکزی حکومت، ریاستی حکومتیں، نیتی آیوگ، کھیلوں کی تنظیمیں، کھلاڑی اور ماہرین شامل ہیں۔ پالیسی پانچ اہم ستونوں پر مبنی ہے۔
مرکزی اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی وشنو نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ قومی کھیل پالیسی 2025 کے کامیاب نفاذ کے لیے ٹھوس اسٹریٹجک فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔ یہ مضبوط کھیلوں کی انتظامیہ کے تحت کھیلوں کے لیے ایک مضبوط قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے پی پی پی ماڈل اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) کے ذریعے مالی تعاون اور مدد حاصل کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالیٹکس اور ریسرچ جیسی ٹیکنالوجیکل ایجادات کے ذریعے اسکیموں کی نگرانی کی جائے گی۔ پالیسی ایک قومی نگرانی کے فریم ورک کی بھی تجویز کرتی ہے، جس میں واضح کلیدی کارکردگی کے اشارے (کے پی آئی)، اہداف اور وقت کے پابند منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس پالیسی کے مطابق اپنی ریاستی سطح کی کھیلوں کی پالیسیاں بنانے کی ترغیب دی جائے گی۔ کھیلوں کی مجموعی ترقی کے لیے ایک مربوط حکومتی نقطہ نظر اپنایا جائے گا، تمام وزارتوں اور محکموں کی اسکیموں میں کھیلوں کی مربوط شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
قومی کھیل پالیسی 2025 پانچ اہم ستونوں پر مبنی ہے - عالمی سطح پر بہترین کارکردگی، معاشی ترقی، سماجی شمولیت، عوامی شرکت اور تعلیم کے ساتھ انضمام۔ اس کا مقصد دیہی سے شہری سطح تک کھیلوں کو ترقی دینا، کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی تربیت دینا، کھیلوں کو صنعت سے جوڑنا، روایتی کھیلوں کو زندہ کرنا اور فٹنس مہم کے ذریعے ایک عوامی تحریک پیدا کرنا ہے۔ اس پالیسی میں اسکول کی تعلیم، اساتذہ کی تربیت اور دوہرے کیرئیر کی اسکیموں میں کھیلوں کی شمولیت شامل ہے۔ مضبوط انتظامیہ، نجی شراکت داری، تکنیکی اختراع، نگرانی کا طریقہ کار، ریاستوں کے لیے ماڈل پالیسی اور تمام محکموں میں کھیلوں کی شمولیت کو کامیاب عمل میں لانے کو یقینی بنایا گیا ہے۔
پالیسی کے پانچ بڑے ستون درج ذیل ہیں۔
1. عالمی سطح پر عمدگی کی پیروی کریں نچلی سطح سے اشرافیہ کی سطح تک ٹیلنٹ کی شناخت اور پرورش کے لیے موثر فریم ورک۔
دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مسابقتی لیگوں کو فروغ دینا۔
عالمی معیار کی کوچنگ، ٹریننگ اور ایتھلیٹ سپورٹ سسٹم تیار کرنا۔
اسپورٹس سائنس، میڈیسن اور ٹیکنالوجی کے ذریعے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بڑھانا۔
کوچز، تکنیکی حکام اور معاون عملے کی تربیت اور ترقی۔
2. کھیلوں کے ذریعے اقتصادی ترقی، کھیلوں کی سیاحت کو فروغ دینا اور ہندوستان میں بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی کے لیے حوصلہ افزائی۔
اسپورٹس پروڈکٹ مینوفیکچرنگ اور اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرکے انڈسٹری کو ترقی دینا۔
پی پی پی ماڈل، سی ایس آر اور جدت پر مبنی فنڈنگ کے ذریعے نجی شعبے کی شرکت۔
3. سماجی ترقی میں کھیلوں کا کردار خواتین، معاشی طور پر کمزور طبقات، قبائلی برادریوں اور معذور افراد کی فعال شرکت۔
مقامی اور روایتی کھیلوں کی بحالی پر زور۔
کھیلوں کو کیریئر کے آپشن کے طور پر قائم کرنے کے لیے تعلیم، رضاکارانہ اور دوہری کیریئر اسکیموں میں شمولیت کو فروغ دینا۔
کھیلوں کے ذریعے ہندوستانی باشندوں کو جوڑنا۔
4. کھیلوں کو ایک عوامی تحریک بنانا: پورے ملک میں فٹنس ڈرائیوز اور کمیونٹی ایونٹس کے ذریعے بڑے پیمانے پر شرکت کو فروغ دینا۔
اسکولوں، کالجوں اور کام کی جگہوں کے لیے فٹنس انڈیکس کا تعارف۔
سب کے لیے کھیلوں کی سہولیات تک رسائی کو یقینی بنانا۔
5. تعلیم کے ساتھ انضمام اسکول کے نصاب میں کھیلوں کی شمولیت۔
فزیکل ایجوکیٹرز اور اساتذہ کو خصوصی تربیت فراہم کرکے کھیلوں کی تعلیم کو مضبوط کرنا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی