آئی پی ایل خطاب جیتنے پر کوہلی نے کہا- یہ جیت سکون بخش رہی ہے
آئی پی ایل خطاب جیتنے پر کوہلی نے کہا- یہ جیت سکون بخش رہی ہے احمد آباد، 4 جون (ہ س)۔ 18 سال کا طویل انتظار، ان گنت کوششیں اور آخر کار وراٹ کوہلی کو وہ لمحہ مل گیا جس کا انہیں ہر سیزن میں انتظار رہتا تھا۔ رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) نے انڈین
آئی پی ایل خطاب جیتنے پر کوہلی نے کہا- یہ جیت سکون بخش رہی ہے


آئی پی ایل خطاب جیتنے پر کوہلی نے کہا- یہ جیت سکون بخش رہی ہے

احمد آباد، 4 جون (ہ س)۔ 18 سال کا طویل انتظار، ان گنت کوششیں اور آخر کار وراٹ کوہلی کو وہ لمحہ مل گیا جس کا انہیں ہر سیزن میں انتظار رہتا تھا۔ رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل 2025) کے فائنل میں پنجاب کنگز کو 6 رن سے شکست دے کر پہلی بار آئی پی ایل ٹرافی جیت لی۔ میچ کے بعد وراٹ کوہلی نے کہا کہ یہ خطابی جیت ان کی روح کو سکون دے رہی ہے۔

وراٹ کوہلی نے میچ کے بعد کہا، ’’میں نے اس ٹیم کو اپنی جوانی دی ہے، اپنا پرائم ٹائم اور اپنا تجربہ اس ٹیم کو دیا ہے۔ ہر سال میں ٹرافی جیتنے کا خواب دیکھتا تھا، آج یہ خواب پورا ہوا، میں یقین نہیں کر سکتا، جیسے ہی آخری گیند پھینکی، میں جذباتی ہو گیا، اس جیت سے میری روح کو سکون مل رہا ہے۔ میں آئی پی ایل میں آخری دن تک اس ٹیم کے لیے کھیلوں گا۔ یہ خطاب میرے پاس ہے۔‘‘

وراٹ نے ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’یہ جیت میرے دل کے بہت قریب ہے لیکن ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت اس سے کہیں زیادہ ہے۔ میں نوجوان کھلاڑیوں سے کہوں گا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کا احترام کریں، اگر آپ ٹیسٹ کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے تو پوری دنیا میں آپ کو عزت ملے گی۔‘‘

وراٹ کے علاوہ خطابی جیت پر کرونال پانڈیا، بھونیشور کمار سمیت ٹیم کے کئی ستاروں کے جذبات چھلک پڑے۔

مین آف دی میچ رہے کرونال پانڈیا نے فائنل میں دھیمی گیندوں سے کمال کر دیا۔ انہوں نے کہا، ’’پہلی اننگز میں واضح تھا کہ سست گیند کارگر ثابت ہوگی۔ اس فارمیٹ میں ایسا کرنے کے لیے ہمت کی ضرورت ہے، لیکن میں نے صورتحال کو پڑھا اور خود پر یقین کیا۔ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ اس بار ہمیں جیتنا ہے اور پانڈیا خاندان کے پاس اب 11 میں سے 9 ٹرافیاں ہیں۔

ٹیم کے بلے بازی کوچ دنیش کارتک نے کہا، ’’یہ ٹیم 18 سال سے اس دن کا انتظار کر رہی تھی۔ اے بی ڈی ویلیئرز، کوہلی - سب نے دل سے کوشش کی۔ ہمارے پاس تمام ضروری مہارتیں تھیں اور ہمیں یقین تھا کہ ہم جیت سکتے ہیں۔ اینڈی فلاور اور مو بوبٹ کی منصوبہ بندی اور محنت نے اس ٹیم کو شکل دی۔‘‘

بھونیشور کمار نے کہا کہ کرونال کی گیند بازی نے پورا میچ بدل دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم جانتے تھے کہ 190 آسان نہیں ہوگا لیکن کرونال کے اسپیل نے سب کچھ بدل دیا۔‘‘

جوش ہیزل ووڈ نے وراٹ کے جذبے کے بارے میں کہا،’’اس جیت کا مطلب وراٹ کے لیے سب کچھ ہے۔ وہ برسوں سے اس ٹیم کے لیے کھیلے ہیں اور آج کا نتیجہ انہیں بہت سکون دے گا۔‘‘

آر سی بی کے دھماکہ خیز بلے باز فل سالٹ نے کہا، ’’ابھی بھی مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ ہم جیت گئے ہیں، ہر جگہ ہماری ٹیم کو سب سے زیادہ سپورٹ ملا۔ اے بی ڈی اور کرس گیل جیسے قدآور اسٹیڈیم میں موجود تھے - یہ لمحہ ناقابل یقین ہے۔‘‘

آر سی بی کی یہ جیت صرف ایک ٹرافی نہیں ہے بلکہ ایک نسل کی امیدوں اور قدآور کی محنت کا پھل ہے۔ وراٹ کوہلی کی آنکھوں سے بہتے آنسو اس بات کا ثبوت ہیں کہ خواب پورے ہوتے ہیں - جب آپ ان کے حصول کے لیے سب کچھ داو پر لگا دیتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande