واشنگٹن، 04 جون (ہ س)۔ امریکہ میں ایک چینی خاتون سائنسدان کو خطرناک زہریلی فنگس کی اسمگلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ فنگس کھیتوں میں فصلوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس معاملے میں ایف بی آئی کے ایجنٹ بھی خاتون کے مرد دوست کی تلاش میں ہیں۔ وہ چینی شہری اور سائنسدان بھی ہے۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے کہا ہے کہ گرفتار یونکنگ جیان کی عمر 33 سال ہے۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایف بی آئی نے ایک چینی خاتون شہری یونکنگ جیان کو امریکہ میں خطرناک زہریلی فنگس کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ جیان پر”فیوزیریم گریمینریم“ نامی خطرناک فنگس کی اسمگلنگ کا الزام ہے۔ یہ زراعت پر دہشت گردی کے حملے جیسا ہے۔ ملزم ’دہشت گردوں کی ایجنٹ‘ ہے۔ مشی گن یونیورسٹی کے اس محقق کی گرفتاری تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فنگس ’ہیڈ بلائٹ‘ نامی بیماری کا باعث بنتی ہے۔ یہگیہوں، جو، مکئی اور چاول میں داخل ہوتا ہے اور انسانوں اور جانوروں دونوں کے لیے صحت کے سنگین مسائل کا باعث بنتا ہے۔ یہ فنگس ہر سال دنیا بھر میں اربوں ڈالر کے معاشی نقصان کا ذمہ دار ہے۔ کاش پٹیل نے کہا کہ شواہد یہ بھی بتاتے ہیں کہ جیان نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا سے وفاداری کا اظہار کیا۔ اس نے اس فنگس کے لیے چینی حکومت سے فنڈنگ حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ جیان کے مرد دوست جونیونگ لیو کو بھی ایسے ہی الزامات کا سامنا ہے۔ وہ چین کی ایک یونیورسٹی میں کام کرتا ہے۔ لیو پر الزام ہے کہ اس نے پہلے جھوٹ بولا اور پھر اعتراف کیا کہ اس نے فیوزیریم گریمینیریم کی اسمگلنگ بھی امریکہ میں کی تھی تاکہ وہ مشی گن یونیورسٹی میں تحقیق بھی کر سکے۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر پٹیل نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ چین امریکی اداروں میں دراندازی کرنے اور ملک کی خوراک کی سپلائی کو نشانہ بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ یہ امریکی جانوں اور معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔
وفاقی عدالت نے منگل کو ہونے والی سماعت میں جیان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنے کا حکم دیا۔ پورے معاملے کی تحقیقات ایف بی آئی کاو¿نٹر انٹیلی جنس ڈویژن نے کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد