سابق وزیر اعظم سمیت چار وزراء کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل
کھٹمنڈو، 05 جون (ہ س)۔
پتنجلی یوگ پیٹھ کے نام پر زمین گھوٹالے میں نیپال کے سابق وزیر اعظم مادھو کمار نیپال کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ انسداد بدعنوانی بیورو نے کھٹمنڈو کی خصوصی عدالت میں آج داخل کی گئی چارج شیٹ میں سابق وزیر اعظم سمیت چار وزراء کا نام لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مادھو کمار نیپال کی پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔
نیپال حکومت نے سوامی رام دیو کی پتنجلی یوگ پیٹھ کو آیوروید یونیورسٹی اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بنانے کے لیے بہت سستی قیمت پر سرکاری زمین دی تھی۔ چند سالوں کے بعد پتنجلی ٹرسٹ نیپال نے حکومت سے اس زمین کو خریدنے کی اجازت لے لی۔ اس دوران مادھو کمار نیپال ملک کے وزیر اعظم تھے اور ان کی کابینہ نے یہ دونوں فیصلے لیے تھے۔ اس معاملے میں نیپال کے اینٹی کرپشن بیورو نے سابق وزیر اعظم مادھو کمار نیپال سے پوچھ گچھ کی تھی۔ اینٹی کرپشن بیورو نے اس اراضی گھوٹالے میں پوچھ گچھ کے لیے سوامی رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا کو بھی سمن بھیجا تھا، لیکن پتنجلی ٹرسٹ نیپال کے سربراہ شالیگرام سنگھ نے ان کی جانب سے جواب داخل کیا تھا۔
اینٹی کرپشن بیورو کے ترجمان راجیندر پاڈیل نے کہا کہ رام دیو اور بال کرشنا کو اس لیے طلب کیا گیا تھا کہ وہ ڈائریکٹر کمیٹی میں تھے، لیکن اپریل کے آخری ہفتے میں ان کا جواب آیا کہ مقامی نمائندے شالیگرام سنگھ نیپال میں تمام خرید و فروخت کے ذمہ دار ہیں، اس لیے قانونی طور پر ان سے پوچھ گچھ کی جانی چاہیے۔ بیورو کی جانب سے آج جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اراضی کو مہنگے داموں فروخت کرنا اور اس سے مالی فائدہ اٹھانا اپنے آپ میں کرپشن ہے، اس لیے یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
نیپال حکومت نے پتنجلی یوگ پیٹھ نیپال اور پتنجلی ٹرسٹ نیپال کو وکرم 2009 میں ہی کابینہ کا فیصلہ لے کر زمین کی حد سے چھوٹ دے کر زمین الاٹ کی تھی۔ آیوروید یونیورسٹی، آیوروید ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، یوگا کالج، میڈیسن پروڈکشن سنٹر اور دیگر مقاصد کے لیے، ضلع بنیپا میں 61 بیگھہ، ضلع ڈانگ میں 75 بیگھہ، 22 بیگھہ، سیانگجا ضلع میں 18 بیگھہ، چتوان میں 15 بیگھہ، ضلع جنک پور میں 25 بیگھہ اور ضلع بارسہ میں 10 بیگھہ اور 10 پرسہ میں ، کھٹمنڈو میں بیگھہ زمین پتنجلی یوگ پیٹھ اور پتنجلی ٹرسٹ نے اپنے نام پر خریدی تھی۔ یہی نہیں ان زمینوں کو بینک میں گروی رکھ کر کروڑوں روپے کے قرضے لیے گئے۔ زمین مہنگے داموں بیچ کر بنک کا قرضہ بھی واپس کیا اور منافع بھی کمایا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ