خطبہ حج:امام حرم شیخ ڈاکٹر صالح بن عبد اللہ بن حمید نے اتحاد امت کی تلقین کے ساتھ فلسطینیوں کے لئے خصوصی دعا کی
مکہ مکرمہ ،05 جون :(ہ س )۔ حج 2025 کیلئے مکہ المکرمہ میں جمعرات کے روز 9 ذی الحجہ 1446 ہجری کو میدان عرفات میں لاکھوں حجاج کرام حج کا رکن اعظم ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے المسجد الحرام کے امام
خطبہ حج:امام حرم شیخ ڈاکٹر صالح بن عبد اللہ بن حمید نے اتحاد امت کی تلقین کے ساتھ فلسطینیوں کے لئے خصوصی دعا کی


مکہ مکرمہ ،05 جون :(ہ س )۔

حج 2025 کیلئے مکہ المکرمہ میں جمعرات کے روز 9 ذی الحجہ 1446 ہجری کو میدان عرفات میں لاکھوں حجاج کرام حج کا رکن اعظم ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے المسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حم?د نے حجاج اور امت مسلمہ کو نہایت اہم اور جامع پیغام دیا۔ اس موقع پر امام حرم نے خاص طور پر فلسطین کے مظلوموں کا ذکر کیا اور ان کے لئے اللہ تعالیٰ سے خصوصی دعا فرمائی۔

شیخ صالح بن حمید نے خطبہ میں زور دیا کہ حج کے ضوابط پر عمل درآمد ہر مسلمان کی شرعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نیکی کرنے والوں کے لیے دنیا و آخرت کی بھلائیاں مقدر کر رکھی ہیں۔ تقویٰ ایمان والوں کی علامت ہے اور وہی دنیا و آخرت کی کامیابی کا ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا اور جو نیکی تم کرو، اسے معمولی نہ جانو۔ رسول اللہ کی تعلیمات پر سختی سے عمل کرنے اور ممنوعہ امور سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے خطیب حج نے کہا کہ رسول اکرم نے فرمایا کہ اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر یہ کیفیت حاصل نہ ہو تو اس طرح عبادت کرو جیسے وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔

شیخ صالح بن حمید نے کہا کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے، اس سے ہوشیار رہو۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا میں آزمائش کے لیے بھیجا ہے اور ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے۔ نیکی کرنے والوں کے لیے جنت ہے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔

خطبے میں انہوں نے امت مسلمہ کو غیبت، بدعت اور فتنہ و فساد سے بچنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہو سکتے اور انسان کی نیکیاں اس کی روح اور جسم کو پاک کرتی ہیں۔ اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی نعمت ہے اور جو کچھ دنیا میں ہو رہا ہے وہ سب لوح محفوظ میں لکھا ہوا ہے۔

امام حرم نے فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا، ”اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔“

واضح رہے کہ اس سال دنیا بھر سے آئے ہوئے 15 لاکھ سے زائد عازمین حج میدان عرفات میں وقوف عرفہ کی ادائیگی کر رہے ہیں۔ خطبہ حج کے بعد حجاج کرام ظہر اور عصر کی نمازیں قصر اور جمع کر کے ادا کرتے ہیں۔ دن بھر وہ عرفات میں عبادت، دعا اور توبہ و استغفار میں مصروف رہتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande