ہم لوگ نئے وقف قانون کو یکسر مسترد کرتے ہیں: امیر شریعت
ُ پٹنہ کے گاندھی میدان میں لا کھوں کے مجمع نے اس قانون کی واپسی تک تحریک کو جاری رکھنے کا کیا عہد و پیمانپٹنہ،29جون(ہ س)۔پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں انسانوں کے امڈتے ہوئے سیلاب نے حکومت کے نئے قانون وقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جب تک حکوم
ہم لوگ نئے وقف قانون کو یکسر مسترد کرتے ہیں: امیر شریعت


ُ

پٹنہ کے گاندھی میدان میں لا کھوں کے مجمع نے اس قانون کی واپسی تک تحریک کو جاری رکھنے کا کیا عہد و پیمانپٹنہ،29جون(ہ س)۔پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں انسانوں کے امڈتے ہوئے سیلاب نے حکومت کے نئے قانون وقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہماری تحریک مستقل مظبوطی کے ساتھ جاری رہے گی کیونکہ یہ وقف ایکٹ غیر دستور ی اقلیت دشمن اور آر ٹیکل 26/25/14/13اور300اے کے خلاف ہے۔ امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نےبھی اپنے صدارتی خطاب میں شرکا ء سے عہد لیا کہ :ہم سب عہد کرتے ہیں کہ اس وقت تک ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں لےلیا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ گاندھی میدا ن کے اس اجتماع نے سبھو ں کومحسوس کرادیا کہ ہم سب کی اجتماعی کوششوں سے ان شاء اللہ یہ ایکٹ واپس ہوجائے گا۔ حضرت امیر شریعت نےمزید کہا کہ مسلمان اپنے گھر اور وطن کی پر سکون زندگی کو خیر باد کہ کر جوق درجوق گاندھی میدان میں جمع ہوئے ہیں، امید کی جانی چاہیے کہ حکومت مسلمانوں کی بے چینی کو سمجھتے ہوئے وقف ایکٹ کو واپس لے گی ۔آل انڈ یا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تجویز اور تمام ملی جماعتوں کے مشترکہ تعاون سے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ ، جھارکھنڈ ومغربی بنگال کی قیادت میں 29؍جون کو’’ وقف بچاؤ دستور بچاؤ کانفرنس‘‘پٹنہ کے گاندھی میدان میں منعقد ہوئی جو حسب توقع پوری طرح کامیاب رہی ،اس میں بہار،اڈیشہ ،جھارکھنڈ ومغربی بنگال کے مسلمانوں نےبالعموم اور ملک بھر کے عوام نے حصہ لیا جس میں ہر طبقہ اور ہر جماعت کے افراد شامل تھے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق یہ مجمع لاکھوں کا رہا ہوگا ،پٹنہ کا گاندھی میدان اپنی تمام تر وسعت کے باوجود مسلمانوں کے امڈ تے ہوئے سیلاب کے سامنے تنگ دامانی کا شکوہ کرتا نظر آیا ،اس تاریخ ساز عظیم الشان کانفرنس سے ملک کےممتاز ملی قائدین مختلف مکاتب و فکر و خیال کے اصحاب فکر و دانش اور سیکولر اتحادی پارٹیوں کے قدآور سیاسی لیڈران و و ممبران پارلیمان نے اپنے بیانات میں واضح کیا کہ ہندوستان کی سیاسی تاریخ میں شاید ہی کو ئی ایسادور آیا ہو جیساکہ آج ہے جب سے مرکز میں بی جے پی بر سر اقتدارہوئی ہے۔ اس وقت سے تمام اقلیتی طبقے شدید اضطراب میں مبتلا ہیں ،یہ حکومت ہندوستان سے اعلی ٰ انسانی و اخلاقی اقدار کومٹا نے اور یہاں کی تہذیبی اور ثقافتی ورثے کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ دراصل وہ اس راہ سے ملک کے دستوری ڈھانچے کو ختم کرنا اور یہاں کے آئین کو بدل نا چاہتی ہے۔لہٰذ اگر ہم سب مل جل کر ایک بن کر رہیں اور مل کر کام کریں تو بی جے پی کو اس کے مقاصد میں کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ ، طارق انور ایم پی ، اکھلیش پرشاد سنگھ، ایم پی ،عمران مسعود، ایم پی ، عمران پرتاب گڑھی ،ایم پی ، بھٹہ چاریہ ، سلمان خورشید سابق مرکزی وزیر ، راجیش لیڈر کانگریس ، پپو یادو ایم پی ، گوپال روی داس ایم ایل اے پھلواری شریف ، محبوب عالم ایم ایل اے ، شکیل احمد خاں ، اختر الایمان ایم ایل اے ، جاوید ایم پی ، ضیاء الرحمن برق ایم پی ، کنہیا کمار نے اپنے بیانات میں کہا کہ ہم لوگ کسی حال میں بھی دستور کو کمزور نہیں ہونے دیں گے اور وقف قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائیں گے اس موقع پر کانگریس کے صدر ملکا ارجن کھڑ گے اور راہل گاندھی کا پیغام بھی پڑھا گیا ۔ تیجسوی یادوسابق نائب وزیر اعلیٰ بہار نے کہا کہ حق و انصاف کی لڑائی میں ہم سب مل جل کر اقدامات کریں اگر بہار میں ہماری حکومت تشکیل پاتی ہے تو ہم اس قانون کو یہاں نافذ نہیں ہونے دیں گے ،کیوں کہ اس ملک کو بنانے اور سنوارنے میں سبھوں نے قربانیاں دی ہیں اگر ایک طرف اشفاق اللہ خان نے شہادت دی ہے تو دوسری طرف بھگت سنگھ تھے ۔اس ملک کے لئے ہندو سکھ عیسائی اور مسلمان بھائیوں نے جان کو نچھاور کیا ہے اس لئے ہم محبت کے پیغام کو عام کریں انسانیت کو بچائیں ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری مولانا یاسین علی بدایونی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات سے ملک کی ملی قیادت بے چین ہے ،مرکزی حکومت نے وقف ایکٹ میں ترمیم کرکے اس بے چینی کو بڑھا دیا ہے ہم سب کو اس کے خلاف ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔

امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت مولانامحمد شمشاد رحمانی نے کہا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لے لیا جاتا اس وقت تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ،قاضی شریعت مولانامحمد انظار عالم قاسمی نے کہا کہ انصاف پسند لوگ نئے قانو ن وقف کے خلاف کھڑے ہیں اس لئے کہ وہ جانتے ہیں یہ ملک دستور اور آئین کے تحت ہی چلے گا نہ کے ظلم اور زیادتی سے۔ امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اجلاس کے مندوبین کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اگر ہم نے اخلاص و للہیت ،حوصلہ وہمت و فراست اور جہد مسلسل سے کام کیا تو انشاء اللہ ہماری کوشش ضرور کامیابی سے ہم کنار ہوگی ۔انہوں نے ملک کے گوشے گوشے سے تشریف لانے والوں اور اپنے رفقاء کا بھی شکریہ اداکیا۔ مولانا مفتی محمد ثنا ء الہدیٰ قاسمی نے کہا کہ عظمت رسول ہمارے ایمان کا حصہ ہے جو اس پر حملہ کرے گا ہم ناموس رسالت کے لئے سب کچھ قربان کردیں گے۔معروف ماہر تعلیم اورصالح نوجوان جناب ولی الدین رحمانی کلکتہ نے کہا کہ ہم سب اللہ کے گھر کو قبضہ کرنے والے کے خلاف لڑیں گے ،جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا معصوم قاسمی نے کہا کہ ملک کا دستور سیکولر دستو ر ہے اس لئے ملک پر کسی کی اجارہ داری نہیں ہونے دی جائےگی۔ اس موقع پر انہوں نےحضرت مولانا ارشد مدنی صدر جمعۃ علماء ہند کا پیغام بھی پڑھ کر سنا یا ،مولانا سید امانت حسین،مجلس علماء خطباء امامیہ اہل تشع نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم پورے حقوق کے ساتھ زندگی گذاریں گے ،مولانا ابو لکلام شمسی صاحب نے کہا ہمارے آبا و اجداد نے اس ملک کو خون جگر سے سینچا ہے اور اس کی حفاظت کی ہے۔ہم بھی اس ملک پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دین گے ،اجمیر شریف خانقاہ کے سجاد ہ نشیں خواجہ سرور جشتی نے کہا کہ ہم سب کو موقوفہ جائداد کی قربانی کے لئے تیار رہنا چاہیے ،جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم نے کہا کہ برادران وطن کو ساتھ لیکر اس ظالمانہ قانو ن کے خلاف تحریک چلائی جائے ، مولانا عامر رشادی صدر راشٹریہ علماء کونسل اعظم گڑھ نے کہا کہ جو لوگ امارت کے خلاف محاذ آرائی کررہے ہیں ان کے خلاف بھی میدان عمل میں آنا چاہیے ، ان کے علاوہ مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت ،مولانا سہیل اختر قاسمی، نائب قاضی شریعت ،مولانا سہراب ندوی ، نائب ناظم ،مولانا اسعد قاسمی امام وخطیب جامع مسجد پٹنہ جنکشن ،مولانا سید شاہ طارق عنایت اللہ فردوسی ،مولانا محمد عباس سکریٹری جمعۃ علماء بہار ،مفتی نشاط احمد جمشید پور ،مولانا محمد ناظم قاسمی کے علاوہ اسما ء زہرہ صاحبہ رکن آل انڈ یا مسلم پرسنل لا بورڈ، عظمیٰ عالم کوکولکاتہ نے بھی اپنے خیالا ت کا اظہار کیا اور کہا کہ خواتین اسلام بھی اس کالے قانو ن کے خلاف جد جہد کررہی ہیں ۔اس کانفرنس کا آغاز اسامہ فہد متعلم امارت شرعیہ کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا ، مولانا منظر قاسمی نے بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اجلاس مشتر کہ طور پرکی کاروائی مولانا احمد حسین مدنی کنوینر وقف بچاؤ، دستور بچاؤ کانفرنس کے علاوہ مولانا مفتی محمد ثناءالہدی ٰ قاسمی ،مولانامفتی وصی احمد قاسمی،مولانا محمد سہر اب ندوی، مولانا و قاضی انور حسین نے مرحلہ وارکاروائی چلائی۔آخر میں یہ کانفرنس حضرت امیر شریعت کی دعاء پر اختتام پذیر ہوئی ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande