رودرپریاگ بس حادثہ کے چار دن بعد بھی سات افراد کا پتہ نہیں چل سکا
رودرپریاگ، 29 جون (ہ س)۔ رشی کیش-بدریناتھ قومی شاہراہ پر گھولتیر کے قریب مسافر گاڑی کے حادثے میں لاپتہ سات لوگوں کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ مسلسل بارش کے باعث چوتھے روز بھی ریسکیو آپریشن نہ ہوسکا۔ الکنندا ندی خطرے کے نشان کے قریب بہہ رہی
رودرپریاگ بس حادثہ کے چار دن بعد بھی سات افراد کا پتہ نہیں چل سکا


رودرپریاگ، 29 جون (ہ س)۔ رشی کیش-بدریناتھ قومی شاہراہ پر گھولتیر کے قریب مسافر گاڑی کے حادثے میں لاپتہ سات لوگوں کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ مسلسل بارش کے باعث چوتھے روز بھی ریسکیو آپریشن نہ ہوسکا۔ الکنندا ندی خطرے کے نشان کے قریب بہہ رہی ہے جس کی وجہ سے تلاش اور بچاؤ آپریشن روکنا پڑا۔

ہفتہ کی رات شروع ہونے والی بارش اتوار کی دوپہر تک جاری رہی۔ اس دوران دریا کا بہاؤ گزشتہ تین دنوں سے زیادہ تیز تھا جس کی وجہ سے سرچ آپریشن شروع نہیں کیا گیا۔ ضلع ڈیزاسٹر منیجمنٹ آفیسر نندن سنگھ راجوار نے بتایا کہ 26 جون کو پیش آنے والے مسافر گاڑی کے حادثے میں 5 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ 7 لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دنوں میں چھ ٹیموں نے موقع سے کیرتی نگر تک گہرا ریسکیو کیا ہے۔ اس دوران مختلف دنوں میں دو لاشیں ملی ہیں جن کی شناخت سنجے سونی اور چیتنا سونی کے نام سے ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ دونوں میاں بیوی تھے۔ اس سے پہلے حادثے کے دن دو افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی۔

دھاری دیوی کے قریب ایک اور خاتون گوری سونی کی لاش ملی۔ ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر نندن سنگھ راجوار نے کہا کہ جیسے ہی موسم میں بہتری آئے گی لاپتہ افراد کی تلاش دوبارہ شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ندی کا پانی گندا ہونے کی وجہ سے تلاش میں کافی دشواری کا سامنا ہے۔

ٹرک نہیں ملا

رودرپریاگ۔ حادثے کا شکار ہونے والی مسافر گاڑی کو ٹکر مارنے والے ٹرک کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ واقعہ کے چار دن گزرنے کے باوجود پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ خالی ہاتھ ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande