ہماچل میں مانسون نے مچائی تباہی ، 8 دنوں میں 34 لوگوں کی موت، 74 زخمی
شملہ، 29 جون (ہ س)۔ جون میں ہی ہماچل پردیش میں مانسون نے خوفناک شکل اختیار کر لی ہے۔ مانسون جو کہ عام طور پر جولائی اگست میں تباہی مچاتا ہے، اس بار 20 جون کو آتے ہی تباہی مچا دی ہے۔ گزشتہ 8 دنوں میں ریاست بھر میں بارش سے متعلقہ واقعات میں 34 افراد
ہماچل میں مانسون نے مچائی تباہی ، 8 دنوں میں 34 لوگوں کی موت، 74 زخمی


شملہ، 29 جون (ہ س)۔

جون میں ہی ہماچل پردیش میں مانسون نے خوفناک شکل اختیار کر لی ہے۔ مانسون جو کہ عام طور پر جولائی اگست میں تباہی مچاتا ہے، اس بار 20 جون کو آتے ہی تباہی مچا دی ہے۔ گزشتہ 8 دنوں میں ریاست بھر میں بارش سے متعلقہ واقعات میں 34 افراد کی موت ہو چکی ہے، جب کہ 74 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 4 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ بھاری تباہی کے باعث ریاست میں سرکاری اور نجی املاک کو 71 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے۔اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر سے موصولہ اطلاع کے مطابق 20 جون سے 28 جون کے درمیان پیش آنے والے واقعات میں سب سے زیادہ 17 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ سیلابی ریلوں میں 7، پانی کے تیز بہاو¿ میں بہہ جانے سے 4، پہاڑی سے پھسلنے سے 2، بجلی کا جھٹکا لگنے سے 2، سانپ کے کاٹنے سے 1 اور دیگر وجوہات کی وجہ سے 7 افراد جاں بحق ہوئے۔ صرف کانگڑہ ضلع میں سیلاب کی وجہ سے 6 لوگوں کی موت ہو گئی۔اس دوران 38 مویشی ہلاک، 6 گھر مکمل طور پر تباہ اور 17 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ سب سے زیادہ نقصان کولو ضلع میں دیکھا گیا، جہاں 10 مکانات متاثر ہوئے۔ اس کے علاوہ 7 دکانیں، 9 مویشیوں کے شیڈ اور ایک گھر بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔

قدرتی آفت سے سرکاری محکموں کو بھی بھاری نقصان ہوا ہے۔ ابتدائی تخمینہ کے مطابق جل شکتی محکمہ کو 38.56 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے اور محکمہ تعمیرات عامہ کو 30.76 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ان اعداد و شمار کے مطابق ریاست کو اب تک 71.19 کروڑ روپے سے زیادہ کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔اس دوران ریاست میں بارش تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست میں 5 جولائی تک موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ خاص طور پر 29 اور 30 جون کو ’اورنج الرٹ‘ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ نے خبردار کیا ہے کہ لاہول سپتی اور کنور کو چھوڑ کر ریاست کے دیگر 10 اضلاع میں اگلے 24 گھنٹوں میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریاو¿ں، ندی نالوں اور پہاڑی ڈھلوانوں سے دور رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں فوری طور پر انتظامیہ سے رابطہ کریں۔دریں اثنا، ریاستی حکومت اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ الرٹ موڈ پر ہیں۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور مقامی انتظامیہ کی ٹیمیں اضلاع میں تعینات کی گئی ہیں۔ چیف منسٹر سکھوندر سنگھ سکھو نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر راحت اور بحالی کے کاموں میں تیزی لائیں اور ہر شہری کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande