نئی دہلی، 23 جون (ہ س)۔
مانسون دارالحکومت دہلی کے ساتھ ساتھ اتر پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بھی پوری طرح سے سرگرم ہو چکا ہے اور آنے والے دنوں میں ان ریاستوں میں موسم بدلنے والا ہے۔ جہاں دہلی-این سی آر میں درجہ حرارت میں کمی کے ساتھ گرج چمک اور بارش کا امکان ہے، وہیں اتر پردیش اور راجستھان کے کئی اضلاع میں تیز ہواو¿ں کے ساتھ بھاری بارش کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ دوسری جانب چھتیس گڑھ میں بھی مانسون نے وقت سے پہلے ہی دستک دی تھی اور اب وہاں گرج چمک کے ساتھ یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ان ریاستوں میں اگلے ایک ہفتے تک موسم خوشگوار رہے گا تاہم کئی مقامات پر خراب موسم کے باعث محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے 23 سے 25 جون تک دہلی کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دوران ہلکی سے درمیانی بارش، تیز ہواو¿ں اور آسمانی بجلی گرنے کی توقع ہے۔ دہلی میں ابر آلود موسم کے درمیان پیر کو شام اور رات میں ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔ 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔ 24 جون بروز منگل کو درجہ حرارت کچھ اور گرے گا، زیادہ سے زیادہ 34 اور کم سے کم 27 ڈگری رہ سکتا ہے۔ دن بھر موسم ابر آلود رہنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ 25 جون کو بھی ایسا ہی موسم رہے گا اور درجہ حرارت 35 اور 26 ڈگری کے آس پاس رہے گا۔ ان تین دنوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے اور لوگوں کو باہر نکلتے وقت محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اس دوران بعض مقامات پر آسمانی بجلی گرنے، پانی جمع ہونے اور تیز ہواو¿ں کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد 26 سے 28 جون تک درجہ حرارت 34 سے 35 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 26 سے 27 ڈگری کے درمیان رہے گا۔ اس دوران بارش اور گرج چمک کی سرگرمیاں جاری رہنے کا امکان ہے تاہم یلو الرٹ کے بجائے عام وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کھلے میں باہر نہ نکلیں، درختوں اور پرانے ہورڈنگز سے فاصلہ رکھیں۔
محکمہ موسمیات نے اتر پردیش میں بھی وارننگ جاری کی ہے۔ دیوریا، ایودھیا، گورکھپور، سنت کبیر نگر، بستی، کشی نگر، بارہ بنکی، قنوج، ہردوئی، فرخ آباد، سیتا پور، بہرائچ، گونڈہ، مہاراج گنج، سدھارتھ نگر، بالی رامست نگر سمیت کئی اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ گرج چمک اور ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ یہاں ہواو¿ں کی رفتار 30 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ لکھیم پور کھیری، بریلی، پیلی بھیت، بدایوں، میرٹھ، مظفر پورنگر، سہارنپور اور للت پور جیسے اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے راجستھان کے جے پور، کوٹا، جھالاواڑ، ٹونک، سوائی مادھوپور، ناگور، ڈوسا، سیکر جیسے اضلاع میں اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ یہاں مختلف مقامات پر گرج چمک اور تیز ہواو¿ں کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ تیز ہوا کی رفتار 30 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو درختوں اور کھلی جگہوں سے دور رہنے اور الیکٹرانک آلات کے پلگ ہٹانے کا مشورہ دیا ہے۔ راجستھان کے دیگر اضلاع چورو، اجمیر، جھنجھنو، الور، دھول پور، بھیلواڑہ، بنڈی، پالی، چتور گڑھ اور راجسمند میں بھی یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ہلکی سے درمیانی بارش اور گرج چمک کا اثر یہاں رہے گا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران راجستھان میں کئی مقامات پر موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ سب سے زیادہ 102 ملی میٹر بارش دھول پور ضلع کے باری میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ باراں کے کشن گنج میں 97 ملی میٹر اور ٹونک کے ونستھلی میں 69.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ان اعداد و شمار سے صاف ہے کہ راجستھان میں اس بار مانسون پوری طاقت کے ساتھ اپنا اثر دکھا رہا ہے۔
چھتیس گڑھ کی بات کریں تو اتوار کو وہاں مانسون کی رفتار تھوڑی سست تھی، لیکن پوری ریاست کے 33 اضلاع کے لیے یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ دو روز تک مان سون کی رفتار تھوڑی سست رہ سکتی ہے تاہم اس کے بعد بارش کی سرگرمیاں دوبارہ تیز ہو جائیں گی۔ اتوار کو درگ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34.4 ڈگری اور پیندرا روڈ اور جگدل پور میں کم سے کم درجہ حرارت 23.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ بلرام پور ضلع میں سب سے زیادہ 40 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
ریاست میں گزشتہ چھ دنوں میں اوسطاً 22.69 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ تاہم اتوار کو یہ تعداد قدرے گر کر 21.82 ملی میٹر رہ گئی۔ منگل، 18 جون کو، مانسون رائے پور کے راستے سرگوجا پہنچا اور تب سے ریاست میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے۔ اس بار مانسون اپنے مقررہ وقت سے 16 دن پہلے چھتیس گڑھ پہنچ گیا۔ پچھلے 64 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب مانسون مئی کے مہینے میں ہی چھتیس گڑھ میں داخل ہوا۔ اس سے پہلے یہ 1971 میں ہوا تھا جب مانسون 01 جون کو ریاست میں پہنچا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ