تل ابیب،23جون(ہ س)۔اسرائیل ایران کے بیلسٹک میزائلوں اور جوہری پروگرام کے دوہرے خطرات دور کرنے کا ہدف مکمل کرنے کے بہت قریب ہے، یہ بات اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہی۔انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ اسرائیل کو طویل مدتی اور آہستہ آہستہ ہونے والی جنگ کا شکار نہیں بننے دیں گے لیکن یہ بھی کہا کہ وہ ایران کی مہم پیش از وقت ختم نہیں کریں گے۔انہوں نے اسرائیلی نامہ نگاروں کو بتایا، ہم اپنے اقدامات ضروری حد سے آگے نہیں بڑھائیں گے لیکن ہم بہت جلد بھی ختم نہیں کر دیں گے۔ جب مقاصد حاصل ہو جائیں گے، تو کارروائی مکمل ہو جائے گی اور لڑائی رک جائے گی۔
انہوں نے کہا، مجھے کوئی شک نہیں کہ یہ ایک ایسی حکومت ہے جو ہمیں ختم کرنا چاہتی ہے اور اسی وجہ سے ہم نے اپنے وجود کو لاحق دو ٹھوس خطرات کے خاتمے کے لیے اس آپریشن کا آغاز کیا: جوہری خطرہ، بیلسٹک میزائل کا خطرہ۔ ہم ان اہداف کے حصول کی طرف قدم بہ قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم ان کی تکمیل کے بہت قریب ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران کے فردو جوہری مقام کو راتوں رات امریکی بنکر بسٹر بموں سے بہت نقصان پہنچا لیکن نقصان کی حد دیکھنا باقی ہے۔ دوسری جانب تہران نے ہر قیمت پر اپنے دفاع کا عزم ظاہر کیا ہے۔ایران کے 60 فیصد افزودہ یورینیم کے بارے میں سوال پر نیتن یاہو نے کہا: ہم اس پر بہت قریب سے نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ یہ جوہری پروگرام کا ایک اہم جز ہے۔ یہ واحد اور کافی جز نہیں لیکن یہ اہم ہے اور ہمارے پاس اس پر دلچسپ معلومات ہیں جن کا میں آپ سے ذکر نہ کروں تو معذرت۔کم از کم 13 جون کو ملک میں افزودگی کی تنصیبات پر اسرائیل کے اولین حملے تک ایران یورینیم کو صاف کر کے 60 فیصد تک خالص بنا رہا تھا۔ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر 3.67 فیصد تک افزودگی کی حد مقرر کی گئی تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan